فیصل آباد وکلا نے اپنے خلاف مقدمہ درج  ہونے پر سی پی او آفس پر دھاوا بول دیا

وکلا نے سی پی او آفس میں توڑ پھوڑ کی اور کانسٹیبل پر تشدد بھی کیا

وکلا نے سی پی او آفس میں توڑ پھوڑ کی اور کانسٹیبل پر تشدد بھی کیا. فوٹو : فائل

ایس ایچ او پر تشدد کرنے والے وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر ساتھی وکلا نے سنٹرل پولیس آفس (سی پی او) پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی جب کہ کانسٹیبل پر تشدد بھی کیا۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز وکلا نے احاطہ کچہری میں ایس ایچ او ملک وارث کو تشدد کا نشانہ بنایا اور وردی پھاڑ دی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا اور ملوث وکلا کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جس پر وکلا غصہ میں آگئے اور سی پی او آفس پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی جب کہ کانسٹیبل کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

وکلاء نے ضلع کونسل چوک بلاک کرکے توڑ پھوڑ کی اور آنے جانے والے شہریوں کو بھی مارا پیٹا۔ پولیس افسران اور ضلعی افسران اس سارے معاملے پر خاموش تماشائی بنے رہے۔ دوسری جانب وکلا نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمہ خارج کیا جائے اور چھاپے مارنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائے۔
Load Next Story