پاکستان میں پہلی بار مریض کو مکینکل ہارٹ لگانے کی تیاری مکمل

ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر اور قومی ہیرو منصور احمد پہلے فرد ہوں گے جنھیں مکینکل دل لگایا جائے گا


Tufail Ahmed April 30, 2018
کیلی فورنیا میں مقیم ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن پرویز چوہدری قومی ادارہ امراض قلب پہنچ گئے، مستقبل میں دل کی پیوند کاری بھی ہوگی (فوٹو: ایکسپریس)

پاکستان میں پہلی بار دل کے مریضوں کے علاج کے لیے منفرد اور جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جارہی ہے وہ مریض جن کے دل کے دائیں یا بائیں پٹھے ناکارہ ہوگئے ہوں نئی تکنیک کے ذریعے دل کے مریضوں کو مکینکل ہارٹ (دل) لگایا جائے گا، پاکستان کے ہیرو اور قومی ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر منصور احمد ملک کے پہلے مریض ہوں گے جنھیں مکینکل دل لگانے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

کراچی کے قومی ادارہ امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر کی درخواست پر مکینیکل دل اور دل کی پیوند کاری کرنے والے عالمی شہرت یافتہ امریکا میں مقیم معروف پاکستانی ہارٹ ٹرانسپلانٹ (دل کی پیوندکاری) سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری نے مریضوں کی خدمت کے لیے قومی ادارہ امراض قلب شمولیت اختیار کرلی ہے۔

پاکستان میں پہلی بار نئی اور منفرد تکنیک اسپتال کے سربراہ پروفیسر ندیم قمرکی کاوشوں کا نتیجہ ہے، اسپتال کے سربراہ نے منصور احمد کے دل کا بایاں حصہ ناکارہ ہونے اوراس کی جگہ مکینکل دل (LVAD ) Left Ventricular Assist device لگانے کے لیے امریکی فرم کو آرڈر بھی دے دیا ہے جو آئندہ ماہ قومی ادارہ امراض قلب میں لگایا جائے گا۔

مکینکل ہارٹ متاثرہ شخص کو لگا کر اس کی زندگی بچائی جاسکتی ہے۔ اس تکنیک کو طبی زبان میں LVAD کہا جاتا ہے، اس جدید اور منفرد طریقہ علاج اور ڈیوائس کی پیوند کاری کے بعد مریض نارمل زندگی گزارسکتا ہے اگرLVAD لگانے کے بعد کسی بھی قسم کی پیچیدگی کی صورت میں مریض کے دل کی پیوند کاری (ہارٹ ٹرانسپلانٹ) ناگزیر ہوجاتی ہے۔

قومی ادارہ امراض قلب کی انتظامیہ نے اسپتال میں دل کے مریضوں کو جدید اور نئے طریقہ کار علاج متعارف کرانے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، گزشتہ کئی سال سے عارضہ قلب کی پیچیدگیوں میں مبتلا قومی ہاکی ٹیم کے ہیرو اور سابق اولمپیئن گول کیپر منصور احمد کو امراض قلب کے ماہرین کی زیر نگرانی 2سال قبل کمزور دل میں CRT (کارڈیک ڈیوائس) لگائی گئی تھی جس کے بعد وہ نارمل زندگی گزاررہے تھے تاہم اچانک انھیں دوبارہ دل کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

اسپتال کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے قومی ٹیم کے ہیرو منصور احمد کی زندگی بچانے کے لیے امریکا میں مقیم معروف پاکستانی ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری سے رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ پاکستان آکر قومی ہاکی ٹیم کے ہیرو سمیت دیگرکی قیمتی جانیں بچانے کیلیے ادارہ امراض قلب میں شمولیت اختیارکریں۔

اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر حمید اللہ ملک نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری نے پروفیسر ندیم قمر کی درخواست قبول کرتے ہوئے قومی ادارے میں شمولیت اختیار کرلی ہے، ہاکی ٹیم کے ہیرو منصور احمد کے مرض پر قابو پانے کیلیے مکینکل دل لگانے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

پاکستان میں مکینکل ہارٹ لگانے کا سہرا ادارے کے سربراہ پروفیسر ندیم قمرکو جاتا ہے، ڈاکٹر حمید اللہ ملک نے مکینیکل ہارٹ کے حوالے سے بتایا کہ LVAD تکنیک پاکستان میں پہلی بار متعارف کرائی جارہی ہے، مریض کے دل کا بایاں حصہ جوناکارہ ہوجاتا ہے وہاں مکینکل ڈیوائس دل کے اندر لگائی جاتی ہے جس کے بعد دھاتی تارسے ٹانکے لگائے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں ڈیوائس لگائے جانے کے بعد دل کا بایاں حصہ ڈیوائس کی مدد سے کام کرنا شروع کردیتا ہے۔

اس نئی تکنیک کے دنیا میں حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں اور یہ تکنیک دل کے مریضوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے جن کے دل کے دائیں یا بائیں حصے ناکارہ ہوجاتے ہیں، دنیا میں اس تکنیک کے ذریعے علاج بہت مہنگا ہے لیکن قومی ادارہ امراض قلب میں اس تکنیک کے ذریعے بلامعاوضہ علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

انھوں نے سندھ حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ قومی ادارہ برائے امراض قلب کی سرپرستی کرکے غریب مریضوں کو علاج کی جدید ترین سہولتوں کی فراہمی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں