تنازع کشمیر جنوبی ایشیا میں امن کیلیے خطرہ ہے پاکستان

پاکستان مذاکرات کے ذریعے 70سالہ دیرینہ تنازعہ کشمیرکو حل کرنے کیلیے پرعزم ہے، خارجہ سیکریٹری تہمینہ جنجوعہ


خبر ایجنسی May 01, 2018
جدہ میں اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس،آذربائیجان، ترکی، سعودی عرب اور نائیجر سے وفودکی شرکت۔ فوٹو: فائل

سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ تصفیہ طلب تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔

جموں و کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس پیرکو جدہ میں منعقد ہوا۔ یہ اجلاس بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں20بیگناہ کشمیریوں کی حالیہ شہادتوں کے تناظر میں بلایا گیا تھا۔

خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی جس کی صدارت او آئی سی کے خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر سفیر عبداﷲ العالم نے کی۔ آذربائیجان، ترکی، سعودی عرب اور نائیجر سے وفود نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سفیر عبداﷲ العالم نے اپنے ابتدائی کلمات میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بیگناہ کشمیریوں کی حالیہ شہادتوں کی پرزور مذمت کی اور جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت سمیت جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کے بارے میں او آئی سی کے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعہ کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

تہمینہ جنجوعہ نے شرکاء کو بھارتی جارحیت اور بیگناہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حالیہ مظالم، 8سالہ بچی آصفہ بانو کی آبروریزی کے گھنائونے واقعہ اور قتل اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے تسلط اور جبر کی ایسی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

خارجہ سیکریٹری نے تنازعہ کشمیر کی مسلسل حمایت پر او آئی سی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تصفیہ طلب تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے 70سالہ دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

کشمیری عوام کے حقیقی نمائندہ غلام محمد صفی نے رابطہ گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی آبروریزی، لوٹ مار، تشدد اور قتل و غارت کی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں