پشاور کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کے الزام میں شوہر گرفتار

عبدالباسط نے قتل کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی تاہم گرفتاری کے بعد اعتراف جرم کرلیا، پولیس


مقتولہ نبیلہ کو 28 اپریل کو قتل کیا گیا تھا فوٹو: فائل

پولیس نے شہر کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور نبیلہ کنول کے قتل کے الزام میں شوہر کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے پھندو پولیس اسٹیشن میں سائرہ سحر زوجہ محمد نثار نامی خاتون نے رپورٹ درج کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اعجاز آباد میں رہائش پزیر اس کی بہن نبیلہ کنول کو نامعلوم ملزم یا ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے۔

سی سی پی او پشاور قاضی جمیل الرحمان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن جاوید اقبال کی نگرانی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی جو 48 گھنٹوں کے اندر سائنسی خطوط اور پیشہ ورانہ مہارت سے تفتیش کرکے اصل حقائق کو سامنے لے آئی، پولیس نے واقعے میں مقتولہ کے شوہر عبدالباسط کو گرفتار کرکے گھر سے مسروقہ سامان اور آلہ قتل برآمد کرلیا۔ ملزم نے دوران تفتیش قتل کا اعراف بھی کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نبیلہ شہر کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور تھی، جس کی پہلی شادی الیاس نامی شخص سے ہوئی تھی تاہم گھریلو ناچاقیوں کے باعث اسے طلاق ہوگئی، جس کے بعد نبیلہ نے اعجاز آباد کے رہائشی عبدالباسط ولد جلیل سے شادی کی تھی، دونوں کے درمیان تعلقات بھی کشیدہ تھے، جس پر عبدالباسط نے نبیلہ کو قتل کرنے کے بعد اسے ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں