لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے پر شہباز شریف کا نام لوڈشیڈنگ رکھا جائے خورشید شاہ
نگران وزیراعظم کا نام فی الحال نہیں بتاؤں گا، خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے پر نام بدلنے کا اعلان کیا تھا اب ان کا نام ہی لوڈ شیڈنگ رکھا جائے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا نام فی الحال نہیں بتاؤں گا، نگران وزیراعظم پر سو فیصد اتفاق ہوگا لیکن نگران وزیراعظم کے لیے ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ سیاست میں ایسے لوگ شامل ہوگئے ہیں جن کو اس کا پتہ نہیں ہے،جن کے پاس پروگرام اور نظریہ نہیں وہ گالم گلوچ کی سیاست کرتے ہیں، نواز شریف نے زیادتی اور منافقت کی سیاست کی، جس کی وجہ سے اب وہ اکیلے ہیں اور اسے وہ اب مان بھی رہے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیپلز پارٹی پر تنقید کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ الزام لگانا اور بات کرنا آسان ہوتا ہے، ایم کیو ایم سے پوچھا جائے کہ وہ گزشتہ 33 سال کے دوران نواز شریف، پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کے ساتھ رہے، اس دوران انہوں نے کیا کیا ہے، ایم کیو ایم نے صرف ٹارگٹ کلنگ کی،ایک یونیورسٹی بھی نہ بناسکی، پیپلز پارٹی نے مختصر عرصہ میں 7 یونیورسٹیز بنائیں جن میں سے 3 سکھر میں ہیں۔
بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کہیں اور نہیں صرف رائیونڈ میں ختم ہوئی ہے۔ شہباز شریف نے لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے پر نام بدلنے کا اعلان کیا تھا اب ان کا نام ہی لوڈ شیڈنگ رکھا جائے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے یکم مئی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر مزدوروں کا مذاق اڑایا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہوگا، حکومت اپنی کمزوریوں اور ناکام گورننس کا بدلہ عوام سے نہ لے، پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر واپس لے اور محصولات کے دائرہ کار کو بڑھانے اور وصولی میں اضافے کے لیے اقدامات کرے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا نام فی الحال نہیں بتاؤں گا، نگران وزیراعظم پر سو فیصد اتفاق ہوگا لیکن نگران وزیراعظم کے لیے ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ سیاست میں ایسے لوگ شامل ہوگئے ہیں جن کو اس کا پتہ نہیں ہے،جن کے پاس پروگرام اور نظریہ نہیں وہ گالم گلوچ کی سیاست کرتے ہیں، نواز شریف نے زیادتی اور منافقت کی سیاست کی، جس کی وجہ سے اب وہ اکیلے ہیں اور اسے وہ اب مان بھی رہے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیپلز پارٹی پر تنقید کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ الزام لگانا اور بات کرنا آسان ہوتا ہے، ایم کیو ایم سے پوچھا جائے کہ وہ گزشتہ 33 سال کے دوران نواز شریف، پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کے ساتھ رہے، اس دوران انہوں نے کیا کیا ہے، ایم کیو ایم نے صرف ٹارگٹ کلنگ کی،ایک یونیورسٹی بھی نہ بناسکی، پیپلز پارٹی نے مختصر عرصہ میں 7 یونیورسٹیز بنائیں جن میں سے 3 سکھر میں ہیں۔
بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کہیں اور نہیں صرف رائیونڈ میں ختم ہوئی ہے۔ شہباز شریف نے لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے پر نام بدلنے کا اعلان کیا تھا اب ان کا نام ہی لوڈ شیڈنگ رکھا جائے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے یکم مئی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر مزدوروں کا مذاق اڑایا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہوگا، حکومت اپنی کمزوریوں اور ناکام گورننس کا بدلہ عوام سے نہ لے، پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میں اضافے کو فوری طور پر واپس لے اور محصولات کے دائرہ کار کو بڑھانے اور وصولی میں اضافے کے لیے اقدامات کرے۔