نائب وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر کیلئے مسلمان بچی سے زیادتی اور قتل معمولی واقعہ

بھارت کی مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ اجتماعی زیادتی کے ملزمان کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں


ویب ڈیسک May 01, 2018
کمسن آصفہ کو رواں سال جنوری میں مندر کے تہہ خانے میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ کنویندر گپتا نے کمسن آصفہ بانو سے اجتماعی زیادتی کو معمولی وقعہ اور چھوٹی سی بات کہہ کر نظر انداز کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ کنویندر گپتا نے کم سن مسلمان بچی کو مندر کے تہہ خانے میں مسلسل چار روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعے کو معمولی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے چھوٹے موٹے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ جس کی سرکوبی کے لیے پولیس اور قانون موجود ہیں اور اپنا کام بھی کر رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ کم سن بچی کے زیادتی کے واقعے پر روایتی بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس سے قبل کمسن آصفہ سے زیادتی کرنے والوں کے حق میں نکالی گئی ریلی میں شریک ایم ایل اے کو محبوبہ مفتی نے اپنی کابینہ کا وزیر بنا دیا تھا اور آج نائب وزیراعلیٰ کے شر انگیز بیان نے مظلوم والدین اور کشمیری مسلمانوں کے زخم ہرے کردیئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کشمیری بچی کے زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل نے بھارت کو لرزا کر رکھ دیا

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رہائشی معصوم آصفہ کو رواں سال جنوری میں اغوا کر کے مندر کے تہہ خانے میں چار روز تک اجتماعی درندگی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد بچی کا بہیمانہ قتل کر کے کھائی میں پھینک دیا گیا۔ پولیس کے مطابق اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں 2 خصوصی پولس افسران، ایک ہیڈ کانسٹیبل، ایک سب انسپکٹر، کٹھوعہ کا رہائشی ایک سابق ریوینیو افسر اور دو نابالغ لڑکے شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں