آئندہ انتخابات میں ن لیگ کا مقابلہ کچھ ایسی قوتوں سے ہے جو نظرنہیں آتیں نوازشریف
لاڈلے صاحب کی دال نہیں گل رہی وہ کچی فیل ہوگئے ہیں، قائد مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات میں (ن) لیگ کا مقابلہ آصف زرداری یا عمران خان سے نہیں بلکہ کچھ ایسی قوتوں سے ہے جو نظر نہیں آتیں۔
ساہیوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی، کراچی میں امن قائم کیا، لوڈشیڈنگ پورے پاکستان میں مسلم لیگ (ن) نے ختم کی جب کہ آج پھر پوچھتا ہوں کہ مجھے کیوں نکالا، میں دو مرتبہ پہلے بھی وزیراعظم رہا کیا میں نے کرپشن کی، کیا اس لیے نکالا مجھے کہ میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی جب کہ جو حاجیوں کا مال کھا گئےانہیں بھی کوئی پوچھنے والا ہے یا نہیں۔
نوازشریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاڈلے صاحب کی دال نہیں گل رہی وہ کچی فیل ہوگئے ہیں جب کہ یہ اچھے بھلے روشن پاکستان کو پھر پیچھے دھکیل رہے ہیں، جاکر پشاور میں دیکھ لو کونسا نیا پاکستان بن رہا ہے، پشاور ٹوٹا پھوٹا ہے باقی خیبرپختونخوا کا حال بھی برا ہے اور اس سے پوچھو خیبرپختونخوا میں کونسی لوڈشیڈنگ ختم کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ کوعزت دوکا مطلب ہے جو 70 سال سے ہوتا رہا وہ آیندہ 70 سال نہ ہو جب کہ ہمیں دولت نہیں چاہیے، عزت، خود مختاری اور توقیر زیادہ عزیز ہے اور قوم کی عزت اور توقیر پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتا جب کہ آئندہ انتخابات میں (ن) لیگ کا مقابلہ کچھ ایسی قوتوں سے ہے جو نظرنہیں آتیں اور مسلم لیگ (ن) کے علاوہ دوسروں کو ووٹ دینا ایسا ہی جیسے یہاں پٹھوؤں کی حکومت قائم ہو۔
اس سے قبل آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نوازشریف نے کہا ہے کہ آصف زرداری کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ،کیا زرداری صاحب اتنے ہی معصوم اور بھولے تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے، میں بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں اس لیے سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔
نوازشریف نے کہا کہ زرداری صاحب نے اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کردی جائےلیکن میں نے مشرف کے اقدامات کی پارلیمانی توثیق سے انکار کیا تھا،زرداری صاحب نوشتہ دیوار پڑھنے کی کوشش کریں کیونکہ آج آصف زرداری کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے اور میرا مشورہ ہے کہ بہتر ہوگا زرداری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی اپنی توجہ انتخابات پر مرکوز رکھیں۔
مسلم لیگ(ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے یہ بتایا کہ وہ میرے اشاروں پرچل رہے تھے تو وہ قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں ہم نے حکومت کا حصہ بننے کیلیےمشرف کےمواخذے،ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کاخاتمہ شرائط رکھی تھیں تاہم مشرف سے اختلاف کا مقصدیہ نہیں ہوناچاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجادی جائے،آصف زرداری کو اینٹ سے اینٹ بجانے والے بیان پر اسی دن ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اسی بیان پر آصف زرداری سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔
ساہیوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی، کراچی میں امن قائم کیا، لوڈشیڈنگ پورے پاکستان میں مسلم لیگ (ن) نے ختم کی جب کہ آج پھر پوچھتا ہوں کہ مجھے کیوں نکالا، میں دو مرتبہ پہلے بھی وزیراعظم رہا کیا میں نے کرپشن کی، کیا اس لیے نکالا مجھے کہ میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی جب کہ جو حاجیوں کا مال کھا گئےانہیں بھی کوئی پوچھنے والا ہے یا نہیں۔
'' لاڈلے صاحب کی دال نہیں گل رہی وہ کچی فیل ہوگئے ہیں ''
نوازشریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاڈلے صاحب کی دال نہیں گل رہی وہ کچی فیل ہوگئے ہیں جب کہ یہ اچھے بھلے روشن پاکستان کو پھر پیچھے دھکیل رہے ہیں، جاکر پشاور میں دیکھ لو کونسا نیا پاکستان بن رہا ہے، پشاور ٹوٹا پھوٹا ہے باقی خیبرپختونخوا کا حال بھی برا ہے اور اس سے پوچھو خیبرپختونخوا میں کونسی لوڈشیڈنگ ختم کی۔
'' قوم کی عزت اور توقیر پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتا ''
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ کوعزت دوکا مطلب ہے جو 70 سال سے ہوتا رہا وہ آیندہ 70 سال نہ ہو جب کہ ہمیں دولت نہیں چاہیے، عزت، خود مختاری اور توقیر زیادہ عزیز ہے اور قوم کی عزت اور توقیر پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتا جب کہ آئندہ انتخابات میں (ن) لیگ کا مقابلہ کچھ ایسی قوتوں سے ہے جو نظرنہیں آتیں اور مسلم لیگ (ن) کے علاوہ دوسروں کو ووٹ دینا ایسا ہی جیسے یہاں پٹھوؤں کی حکومت قائم ہو۔
اس سے قبل آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نوازشریف نے کہا ہے کہ آصف زرداری کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ،کیا زرداری صاحب اتنے ہی معصوم اور بھولے تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے، میں بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں اس لیے سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔
'' آصف زرداری نوشتہ دیوار پڑھنے کی کوشش کریں ''
نوازشریف نے کہا کہ زرداری صاحب نے اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کردی جائےلیکن میں نے مشرف کے اقدامات کی پارلیمانی توثیق سے انکار کیا تھا،زرداری صاحب نوشتہ دیوار پڑھنے کی کوشش کریں کیونکہ آج آصف زرداری کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے اور میرا مشورہ ہے کہ بہتر ہوگا زرداری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی اپنی توجہ انتخابات پر مرکوز رکھیں۔
'' زرداری پہلے میرے اشاروں پر چلتے رہے تو اب کس کی کٹھ پتلی ہیں ''
مسلم لیگ(ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے یہ بتایا کہ وہ میرے اشاروں پرچل رہے تھے تو وہ قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں ہم نے حکومت کا حصہ بننے کیلیےمشرف کےمواخذے،ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کاخاتمہ شرائط رکھی تھیں تاہم مشرف سے اختلاف کا مقصدیہ نہیں ہوناچاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجادی جائے،آصف زرداری کو اینٹ سے اینٹ بجانے والے بیان پر اسی دن ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اسی بیان پر آصف زرداری سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔