پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ اک ستم اور سہی

پٹرولیم مصنوعات پر اتنے زیادہ ٹیکس حکومت لگاتی ہے کہ سارا ریونیو یہیں سے حاصل ہو جائے


Editorial May 02, 2018
پٹرولیم مصنوعات پر اتنے زیادہ ٹیکس حکومت لگاتی ہے کہ سارا ریونیو یہیں سے حاصل ہو جائے۔ فوٹو: فائل

ہرماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی روایت کو حکومت نے برقرار رکھتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں ایک روپے ستر پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے اکتیس پیسے ، مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے اکتالیس پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے پچپن پیسے فی لیٹر کا اضافہ کردیا ہے ۔ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے عوام پر مہنگائی کا ڈرون حملہ ہوتا ہے، جو سسکتی ہوئی زندگی گزارنے والے عوام کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنتا ہے ۔ جیسے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا نوٹی فیکشن جاری ہوتا ہے ، ویسے ہی اشیائے خورونوش کے نرخوں سے لے کر ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں من مانا اور خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے ۔

کراچی جیسے میگا سٹی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی تمام چھوٹی بڑی گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں لیکن انھوں نے بھی پرکرایوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے ۔ عوام کس کے پاس جائیں ، فریاد لے کر ؟ محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر تو دس بسوں کا '' تحفہ '' دو کروڑ آبادی کے شہر کو دے کر پھولے نہیں سماتے ۔ یہی حال کم وبیش پورے پاکستان کے ٹرانسپورٹرزکا ہے، جو عوام سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کرتے ہیں مزید برآں عوام مہنگائی کے بوجھ تلے مزید دب جاتے ہیں ۔ اس مہنگائی کو روکنے والا کوئی نہیں ، حکومت کو عوام سے مصائب وآلام سے کوئی سروکار نہیں ۔ عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو اس کا ریلیف بھی عوام کو نہیں ملتا ۔ پٹرولیم مصنوعات پر اتنے زیادہ ٹیکس حکومت لگاتی ہے کہ سارا ریونیو یہیں سے حاصل ہو جائے۔ یہ کیسے معیشت کے مشیر و وزیر ہیں جن کے دل میں عوام کے لیے رتی برابر رحم نہیں ۔ پٹرولیم مصنوعات میں ہر ماہ اضافے کی خراب روش نے ملکی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا ہے ۔ تاجروں پر ہن برس رہا ہے اور عوام نان جویں کو ترس رہے ہیں ۔

گوکہ ایک خبر یہ بھی آئی ہے،کہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں 6.5 فیصد فی لیٹر تک کمی کر دی ہے، لیکن یہ کمی اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے ۔جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام نہیں لایا جائے گا، اس وقت تک ملکی معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی اور عوام کی مشکلات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی ۔ عوام کی حکومت ، عوام کے لیے کا جمہوری نظریہ نہ جانے کیوں حکومت نے دریا برد کردیا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں