تنخواہ نہ ملنے پر بلدیہ حیدرآباد کے ملازمین سڑکوں پر آ گئے

دفتر کے سامنے مظاہرہ، پریس کلب تک ریلی، افسران و سی بی اے یونین کیخلاف نعرے


Numainda Express April 17, 2013
دفتر کے سامنے مظاہرہ، پریس کلب تک ریلی، افسران و سی بی اے یونین کیخلاف نعرے. فوٹو: فائل

بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور وہ5 ماہ کی تنخواہوں اور پنشن نہ ملنے کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

مزدور ایکشن کمیٹی کے تحت آفس کے مرکزی دروازے پر احتجاج کیا، بعد ازاں ملازمین ریلی کی صورت میں پریس کلب پہنچے جہاں مظاہرہ کیا۔ اس دوران مظاہرین بلدیاتی افسران اور سی بی اے یونین کے عہدیداران کے خلاف مسلسل نعرے لگاتے رہے، اس موقع پر سی بی اے یونین کا علامتی پُتلہ بھی نذر آتش کیا گیا۔ کمیٹی کے رہنماؤں اور ملازمینکا کہنا تھاکہ بلدیہ کیٰ انتظامیہ اور افسران کو ملازمین سے کوئی سروکار نہیں اور وہ صرف اپنے ناجائز مفادات کی تکمیل او من پسند ٹھیکیداروں کو رقم کی ادائیگی کے لیے کوشاں ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ بلدیہ کے میونسپل کمشنر نے ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات میں فروری اور مارچ کی تنخوہیں دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حسب روایت یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا، جس کے باعث ملازمین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔



انھوں نے بتایا کہ تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے، اسکول کا نیا سیشن شروع ہوچکا ہے جب کہ ملازمین رقم نہ ہونے کے باعث اپنے بچوں کی اسکول کی فیس اور انہیں نیا کورس دلانے سے بھی قاصر ہیں جس کے باعث بچوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے لیکن اس کے باوجود سی بی اے کے نام نہاد لیڈر مزدوروں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ملازمین کو فوری طور پر فروری اور مارچ کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی نہیں کی گئی تو حقیقتاً دفاتر کی تالا بندی کر کے ہڑتال کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں