نادرا نے 2 افراد کو ایک شناختی کارڈ نمبر جاری کردیا
غلطی درست کرنے کے بجائے دفتر کے چکر لگوائے، درست کارڈ نہ مل سکا.
نوابشاہ میں نادرا کا کارنامہ، دو مختلف افراد کو ایک ہی شناختی کارڈ اور خاندان نمبر الاٹ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب سے گوٹھ حاجی فقیر محمد بروہی تعلقہ نوابشاہ ضلع بے نظیر آباد کے رہائشی محمد رمضان ولد سردار محمد کو10 جولائی 2002 کو جاری کردہ قومی شناختی کارڈ میں خاندان نمبرNL2B57 اور شناختی کارڈ نمبر 45402-0910445-1 الاٹ کیا گیا۔ 9 سال بعد یہی شناختی کارڈ اور خاندان نمبر 17 مئی 2011 کو چک نمبر 6، اوبھاگڑی ساوری، تعلقہ دوڑ ضلع شہید بے نظیر آباد کے رہائشی محمد رمضان ولد سوداگر کو جاری کردہ قومی شناختی کارڈ میں الاٹ کر دیا گیا۔
نادرا کے اس کارنامے کا انکشاف اس وقت ہوا جب سیلاب سے متاثرہ محمد رمضان اپنا پاکستان کارڈ کیش کرانے بینک گیا تو وہاں سے اس کو معلوم ہوا کہ اس کے کارڈ سے کیش نکالا جا چکا ہے، جب اس نے نادرا رابطہ کیا تو وہاں معلوم ہوا کہ اس کے شناختی کارڈ اور خاندان نمبر پر ایک اور شناختی کارڈ جاری کیا گیا تھا۔ جب قومی شناختی کارڈ نمبر اور خاندان نمبر کی درستگی کے لیے محمد رمضان نے نادرا کو درخواست دی تو محکمے نے اپنی غلطی درست کرنے کے بجائے دفتر کے چکر پر چکر لگوا کر محمد رمضان کی جوتیاں گھسوا دیں، لیکن درست شناختی کارڈ اب تک نہیں مل سکا۔
تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب سے گوٹھ حاجی فقیر محمد بروہی تعلقہ نوابشاہ ضلع بے نظیر آباد کے رہائشی محمد رمضان ولد سردار محمد کو10 جولائی 2002 کو جاری کردہ قومی شناختی کارڈ میں خاندان نمبرNL2B57 اور شناختی کارڈ نمبر 45402-0910445-1 الاٹ کیا گیا۔ 9 سال بعد یہی شناختی کارڈ اور خاندان نمبر 17 مئی 2011 کو چک نمبر 6، اوبھاگڑی ساوری، تعلقہ دوڑ ضلع شہید بے نظیر آباد کے رہائشی محمد رمضان ولد سوداگر کو جاری کردہ قومی شناختی کارڈ میں الاٹ کر دیا گیا۔
نادرا کے اس کارنامے کا انکشاف اس وقت ہوا جب سیلاب سے متاثرہ محمد رمضان اپنا پاکستان کارڈ کیش کرانے بینک گیا تو وہاں سے اس کو معلوم ہوا کہ اس کے کارڈ سے کیش نکالا جا چکا ہے، جب اس نے نادرا رابطہ کیا تو وہاں معلوم ہوا کہ اس کے شناختی کارڈ اور خاندان نمبر پر ایک اور شناختی کارڈ جاری کیا گیا تھا۔ جب قومی شناختی کارڈ نمبر اور خاندان نمبر کی درستگی کے لیے محمد رمضان نے نادرا کو درخواست دی تو محکمے نے اپنی غلطی درست کرنے کے بجائے دفتر کے چکر پر چکر لگوا کر محمد رمضان کی جوتیاں گھسوا دیں، لیکن درست شناختی کارڈ اب تک نہیں مل سکا۔