فنانس بل میں ترمیم گوگل یوٹیوب سمیت غیر ملکی آن لائن سروسز پر ساڑھے 17 فیصد تک ٹیکس لگانے کا فیصلہ
گوگل، یوٹیوب سمیت غیر ملکی آن لائن سروسز پر ساڑھے 17 فیصد تک ٹیکس لگانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر تمام نان ریذیڈنٹس کی جانب سے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، ویب سائٹس کیلیے ڈیجٹیل و سائبر سپیس، آن لائن کمپیوٹنگ، اشیا کی آن لائن خرید و فروخت سمیت پاکستانی صارفین میں فراہم کی جانیوالی درجنوں آف شور ڈیجٹل سروسز پر 8 سے ساڑھے17 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بارے میں ایف بی آرکے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنانس بل میں ضروری ترمیم کی گئی ہے جس کے ذریعے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستانی صارفین کو فراہم کی جانیوالی آف شور ڈیجٹل سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور نان ریذیڈنٹس کی آف شور ڈیجٹل سروسز استعمال کرنے والے پاکستانی صارفین سے کہا جائیگا کہ وہ ان نان ریذیڈنٹس کو فیس کی ادائیگی کرتے وقت مروجہ شرح کے حساب سے ٹیکس کٹوتی کریں کیونکہ یہ سروسز استعمال کرنے والے صارفین ود ہولڈنگ ایجنٹس قرار پائیں گے۔
فیس کی مد میں حاصل ہونیوالی آمدنی پر انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن 152کے تحت ٹیکس عائد ہے جس کے تحت آف شور ڈیجٹل سروسز کیلئے کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی فائلر کمپنیوں پر8 فیصد اور نان فائلر کمپنیوں پر 12فیصد ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ نان کارپوریٹ سیکٹر میں انفرادی ٹیکس دہندگان میں فائلرز10 فیصد اور نان فائلرز پر 17.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، تاہم اس ضمن میں '' ایکسپریس '' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس بل 2018ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن دو میں 22B کے نام سے ایک نئی کلاز شامل کی ہے۔
جس میں آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کی تعریف وضع کی گئی ہے۔ مذکورہ کلاز میں کہا گیا ہے کہ آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کا مطلب ہے کہ کسی بھی نان ریذیڈنٹ کی جانب سے آن لائن ایڈورٹائزنگ کیلئے فراہم کی جانیوالی سروسز پر ادا کی جانیوالی فیس ہے جس میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، کری ایٹنگ، ہوسٹنگ، مینٹیننس آف ویب سائٹس، ویب سائٹس کیلئے ڈیجیٹل اور سائبر سپیس، ایڈورٹائزنگ، ای میلز، آن لائن کمپیوٹنگ، بلاگز، کس بھی قسم کا آن لائن مواد (Content) اور آن لائن ڈیٹا کے علاوہ ڈیجیٹل کانٹنٹ کی سٹورنگ اور ڈسٹری بیوشن، ڈیجیٹل ٹیکسٹ، ڈیجیٹل آڈیو و ڈیجیٹل ویڈیو کی اپ لوڈنگ کی سروسز کی فراہمی بھی شامل ہے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں صارفین کے بارے میں آن لائن ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اسکی پراسیسنگ کیساتھ ساتھ اشیاء و خدمات کی آن لائن فروخت سمیت ہر قسم کی فراہم کی جانیوالی آن لائن سروس آف شور ڈیجٹل سروسز میں شمار ہوگی۔ اس بارے میں جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے متعلقہ سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنانس بل 2018ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن دو میں شامل کی جانیوالی نئی کلاز 22 بی کا مقصد نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستان میں فراہم کی جانیوالی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس وقت دو بڑی نان ریذیڈنٹ کمپنیاں پاکستان میں یہ سروسز فراہم کررہی ہیں جن میں گوگل اور یو ٹیوب شامل ہیں، اسکے علاوہ بھی مزید کمپنیاں شامل ہیں ان کو ادا کی جانیوالی فیس انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 152 کے تحت ٹیکس کے ذمے میں آئے گی۔
اس بارے میں ایف بی آرکے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنانس بل میں ضروری ترمیم کی گئی ہے جس کے ذریعے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستانی صارفین کو فراہم کی جانیوالی آف شور ڈیجٹل سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور نان ریذیڈنٹس کی آف شور ڈیجٹل سروسز استعمال کرنے والے پاکستانی صارفین سے کہا جائیگا کہ وہ ان نان ریذیڈنٹس کو فیس کی ادائیگی کرتے وقت مروجہ شرح کے حساب سے ٹیکس کٹوتی کریں کیونکہ یہ سروسز استعمال کرنے والے صارفین ود ہولڈنگ ایجنٹس قرار پائیں گے۔
فیس کی مد میں حاصل ہونیوالی آمدنی پر انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن 152کے تحت ٹیکس عائد ہے جس کے تحت آف شور ڈیجٹل سروسز کیلئے کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی فائلر کمپنیوں پر8 فیصد اور نان فائلر کمپنیوں پر 12فیصد ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ نان کارپوریٹ سیکٹر میں انفرادی ٹیکس دہندگان میں فائلرز10 فیصد اور نان فائلرز پر 17.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، تاہم اس ضمن میں '' ایکسپریس '' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس بل 2018ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن دو میں 22B کے نام سے ایک نئی کلاز شامل کی ہے۔
جس میں آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کی تعریف وضع کی گئی ہے۔ مذکورہ کلاز میں کہا گیا ہے کہ آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کا مطلب ہے کہ کسی بھی نان ریذیڈنٹ کی جانب سے آن لائن ایڈورٹائزنگ کیلئے فراہم کی جانیوالی سروسز پر ادا کی جانیوالی فیس ہے جس میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، کری ایٹنگ، ہوسٹنگ، مینٹیننس آف ویب سائٹس، ویب سائٹس کیلئے ڈیجیٹل اور سائبر سپیس، ایڈورٹائزنگ، ای میلز، آن لائن کمپیوٹنگ، بلاگز، کس بھی قسم کا آن لائن مواد (Content) اور آن لائن ڈیٹا کے علاوہ ڈیجیٹل کانٹنٹ کی سٹورنگ اور ڈسٹری بیوشن، ڈیجیٹل ٹیکسٹ، ڈیجیٹل آڈیو و ڈیجیٹل ویڈیو کی اپ لوڈنگ کی سروسز کی فراہمی بھی شامل ہے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں صارفین کے بارے میں آن لائن ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اسکی پراسیسنگ کیساتھ ساتھ اشیاء و خدمات کی آن لائن فروخت سمیت ہر قسم کی فراہم کی جانیوالی آن لائن سروس آف شور ڈیجٹل سروسز میں شمار ہوگی۔ اس بارے میں جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے متعلقہ سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنانس بل 2018ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کی سیکشن دو میں شامل کی جانیوالی نئی کلاز 22 بی کا مقصد نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستان میں فراہم کی جانیوالی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس وقت دو بڑی نان ریذیڈنٹ کمپنیاں پاکستان میں یہ سروسز فراہم کررہی ہیں جن میں گوگل اور یو ٹیوب شامل ہیں، اسکے علاوہ بھی مزید کمپنیاں شامل ہیں ان کو ادا کی جانیوالی فیس انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 152 کے تحت ٹیکس کے ذمے میں آئے گی۔