نیب کا سورج صرف پنجاب پر نہیں پورے پاکستان میں چمک رہا ہے چیئرمین نیب
نیب کسی کے ساتھ امتیازی سلوک پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا سورج صرف پنجاب میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں چمک رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل نیب اکاوٴنٹبلیٹی اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ نیب کا سورج صرف پنجاب میں نہیں بلکہ سارے پاکستان میں چمک رہا ہے، نیب کسی کے ساتھ امتیازی سلوک پر یقین نہیں رکھتا، جس نے مبینہ طور پر بدعنوانی کی ہے اس کے خلاف قانون کے مطابق بلا تفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی، نیب کی پالیسی" فیس" نہیں بلکہ "کیس"کو دیکھنے کی ہے، نیب کا ایجنڈا پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کو برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا سورج صرف پنجاب پر چمک رہا ہے
چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ تمام ڈی جیز شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں،نیب کے مقدمات کی پیروی ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق مؤثر انداز سے کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ نیب کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پورے زور و شور سے چمک رہا ہے، سپریم کورٹ بھی بڑی گہرائی میں جاکر نوٹس لے رہی ہے، ریاست کے تمام طاقتور اداروں کی عقابی نظریں صرف پنجاب پر مرکوز ہیں، اگر پچھلے 10 سال میں میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ ہوگا اور میرا گریبان ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل نیب اکاوٴنٹبلیٹی اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ نیب کا سورج صرف پنجاب میں نہیں بلکہ سارے پاکستان میں چمک رہا ہے، نیب کسی کے ساتھ امتیازی سلوک پر یقین نہیں رکھتا، جس نے مبینہ طور پر بدعنوانی کی ہے اس کے خلاف قانون کے مطابق بلا تفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی، نیب کی پالیسی" فیس" نہیں بلکہ "کیس"کو دیکھنے کی ہے، نیب کا ایجنڈا پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کو برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا سورج صرف پنجاب پر چمک رہا ہے
چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ تمام ڈی جیز شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں،نیب کے مقدمات کی پیروی ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق مؤثر انداز سے کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ نیب کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پورے زور و شور سے چمک رہا ہے، سپریم کورٹ بھی بڑی گہرائی میں جاکر نوٹس لے رہی ہے، ریاست کے تمام طاقتور اداروں کی عقابی نظریں صرف پنجاب پر مرکوز ہیں، اگر پچھلے 10 سال میں میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ ہوگا اور میرا گریبان ہوگا۔