نیب ایف بی آر کو امیدواروں کا ریکارڈ لانے کیلیے آج تک مہلت

آرٹیکل62، 63 پر عمل کے لیے طریقہ وضع نہیں کیا گیا‘ اچھے کردار کا تعین کیسے ہوگا؟ لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس.


Numainda Express April 17, 2013
تقرر اور تبادلے انتظامی معاملہ ہے، قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا، چیف جسٹس عطا بندیال۔ فوٹو: فائل

لاہور ہائیکورٹ نے آرٹیکل 62، 63 پر عملدرآمد کیلیے دائر درخواستوں پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے نیب اور ایف بی آر سمیت دیگراداروں کو امیدواروں کی تفصیلات پیش کرنے کیلیے آج تک مہلت دیدی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے عدالتی حکم کے باوجود الیکشن ٹریبونلزمیں اپیلیں دائر کرنے والے امیدواروں کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ دونوں آرٹیکلز پرعمل درآمد کس طرح کروایا جائے،جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسارکیاکہ ابھی کیا کیاجائے اور کیا کوئی اقدارمقررکی جائیں؟



جسٹس منصور شاہ نے ریمارکس دیے کہ اِس نظام کو بہتر کیسے کیاجائے؟ الیکشن کمیشن نے کوئی طریقہِ کار وضع نہیں کیا اور اچھا کرداراوردیگروجوہ کیسے طے کی جائیں گی۔ کیا آرٹیکل62 پر عمل درآمد کیلیے کوئی قانون سازی کی جائے؟دریں اثناچیف جسٹس عمر عطا بندیال نے نگراں صوبائی حکومت کی جانب سے تقررو تبادلوں اور تعیناتیوں کیخلاف درخواست نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ تقررو تبادلے اور تعیناتیاں کرنا انتظامی معاملہ ہے، اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو ایکشن لیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں