حسین حقانی کے بدلے شکیل آفریدی کی ڈیل کا امکان مسترد

شکیل آفریدی کے حسین حقانی کے ساتھ تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان دفتر خارجہ


ویب ڈیسک May 03, 2018
پاکستان اور بھارت کے سفارت کاروں کی ہراسگی کا معاملہ دونوں ممالک کے دفتر خارجہ نے مل کر حل کرلیا، ڈاکٹر محمد فیصل فوٹو:فائل

پاکستان نے امریکا کے ساتھ حسین حقانی کے بدلے شکیل آفریدی کی ڈیل کا امکان مسترد کردیا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکا سے کوئی ڈیل نہیں کی جا رہی، جب ڈیل نہیں کی جا رہی تو حسین حقانی کے ساتھ تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: حسین حقانی کی حوالگی کے مطالبے پر امریکا نے بھی پاکستان سے ایک مجرم مانگ لیا

بھارت کے ساتھ پس پردہ رابطوں کے حوالے سے ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاک بھارت سفارت کاروں کی ہراسگی کامعاملہ دونوں ممالک کے دفتر خارجہ نے مل کر حل کیا، اس معاملے میں بیک ڈور چینلز کا کوئی کردار نہیں ہے۔

گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے خبر دی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خفیہ طور پر ٹریک ٹو مذاکرات کا انعقاد کیا گیا۔ مذاکرات اسلام آباد کے ہوٹل میں 28 سے 30 اپریل تک ہوئے۔

افغان مہاجرین کی واپسی کا مطالبہ دہراتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی صرف پاکستان کی نہیں عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پاکستان اپنے حصے کا کام بارڈر مینجمنٹ کا نظام وضع کرکے کر رہا ہے، افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی دہشتگردوں کو چھپنے کا موقع دیتی ہے، پاک افغان بارڈر پر نقل و حرکت دہشت گردوں کو بھی مواقع فراہم کرتی ہے۔

بھارتی قیدی جیتندر ارجن کی حوالگی کے بارے میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قیدی جیتندر کو خون کی بیماری ہے اور اس کا ذہنی توازن بھی تھوڑا خراب ہے، عموماً بھارت بھی ہمارے قیدیوں کو واپس بھیج دیتا ہے، ہماری جانب سے قیدیوں کی رہائی 1400 برس پرانی اسلامی روایات کی عکاس ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے بارے میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے رواں ہفتے مزید چار کشمیریوں کو شہید کیا، اپریل میں 760 کشمیری گولیوں اور پیلٹ سے زخمی کیے گئے، کشمیری قیادت کو مسلسل نظر بند رکھا گیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں