ادارتی تناؤ ختم كرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز مذاكرات کریں حاصل بزنجو
وزارت اطلاعات کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کو نو لاکھ روپے امداد کا چیک دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملك بھر اور بلوچستان میں انتخابات كی تیاری شروع ہوچكی ہے، نیشنل پارٹی کی سینٹرل كمیٹی كا اجلاس طلب كرلیا گیا ہے اس وقت تمام جماعتیں اپنی پوزیشن مضبوط كرنے کے لیے كوشاں ہیں، نیشنل پارٹی سیاسی جماعتوں كے ساتھ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور الائنس بنانے کے لیے تیار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ملك كے اندر ادارتی تناؤ كے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی حالات صحیح نہیں ہیں، امریکی صدر ڈونڈ ٹرمپ كا رویہ سب كے سامنے ہے جبكہ افغانستان اور دیگر ممالك میں جو كچھ ہورہا ہے وہ بھی سب پر عیاں ہے پاكستان میں اداراتی تناؤ كو ختم ہونا چاہیے ریاست كے تمام ادارے باہم گفت وشنید كے ذریعے مسائل كا حل نكالیں سب كو اس سلسلے میں اپنی نیت ٹھیك كرنی ہوگی اور سیاسی جماعتوں كو اپنی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔
انہوں نے كہا كہ مجھے ابھی تك انتخابات میں تاخیر كی كوئی وجہ نظر نہیں آرہی اس وقت ملك میں جنگی حالات ہیں اور نہ ہی ایمرجنسی كی صورتحال اس لیے انتخابات كا وقت پر ہونا ملک اورریاست کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔
ایك سوال كے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی تمام جماعتوں كے ساتھ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور الائنس بنانے كے حق میں ہے۔ انہوں نے كہا كہ 2013ء كے مقابلے میں اب حالات بہت بہتر ہیں تاہم مند، آواران اور پنجگور میں اس وقت بھی انتخابی مہم چلانے میں ہمیں مشكلات کا سامنا ہے لیكن اس كا یہ مطلب نہیں كہ انتخابات كو ہی تاخیر كا شكار كیا جائے اگر فاٹا میں انتخابات ہوسكتے ہیں تو بلوچستان میں كیوں نہیں ؟