تحریک حق واپسی کے شہدا کی تعداد 49 ہوگئی 450 فلسطینی گرفتار

160زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے، فلسطینی وزارت صحت


News Agencies May 04, 2018
مشرقی غزہ میں سرحد کے قریب زخمی ہونیوالا ایک اور فلسطینی دم توڑ گیا، فلسطینی وزارت صحت۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ISLAMABAD: غزہ کی مشرقی سرحد پر تحریک حق واپسی کیلیے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 49 ہوگئی جب کہ 6 ہزار فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مشرقی غزہ میں سرحد کے قریب زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی دم توڑ گیا۔

ادھر فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مشرقی غزہ میں نہتے مظاہرین کیخلاف زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ سے 44 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 6793 فلسطینی زخمی ہوئے، 5 فلسطینیوں کو غزہ اور1948کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے درمیان قائم سرحد پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا اور ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق زخمی ہونیوالے 4403 فلسطینیوں کو اسپتالوں میں علاج کے بعد فارغ کردیا گیا جبکہ 2790 زخمیوں کو احتجاجی کیمپوں میں قائم ہنگامی طبی مراکز میں لے جایا گیا، شہدا میں5 بچے شامل ہیں اور 701 بچے زخمی ہوئے جبکہ زخمی ہونے والی خواتین کی تعداد 225 ہے، 160 زخمیوں کی حالت اب بھی بدستور تشویشناک ہے۔

شہدا القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں میں 102 فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ کو شروع ہونے والی حق واپسی تحریک 6 ہفتوں تک جاری ہے، علاوہ ازیںایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں اپریل کے مہینے میں 450 فلسطینی گرفتار کر لیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں