بیٹری بنانے والی 5 کمپنیوں کو فریبی مارکیٹنگ پر جرمانہ

سی سی پی کومعلومات چھپانے کی شکایت، انکوائری میں قانون کی خلاف وزری ثابت

فرمزکی یقین دہانیوں پرنرمی،ہرکمپنی پر10لاکھ روپے جرمانہ عائدکیا،مسابقتی کمیشن ۔فوٹو: فائل

مسابقتی کمیشن نے بیٹری بنانے والی 5 کمپنیوں اٹلس بیٹری لمیٹڈ، ایکسائڈ پاکستان لمیٹڈ، پاکستان ایکیومولیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، ملت انڈسٹریل پروڈکٹ لمیٹڈ اور سنچری انجینئرنگ انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کو دھوکہ دھی پر مبنی مارکیٹنگ اور کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی پر 10 لاکھ روپے فی کمپنی جرمانہ عائد کر دیاہے۔

کمپیٹیشن کمیشن کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ بیٹری بنانے والی بہت سی کمپنیاں اپنی تیزاب اور بغیر تیزاب والی بیٹریوںپر اور اس کے تشہیری مواد بشمول پیکیجنگ اور گارنٹی کارڈ پربیٹری کے مٹیریل کے متعلق اہم معلومات جیسے بیٹری کی صلاحیت، خصوصیت، استعمال کی موزونیت اورمعیار کا اظہار نہ کر کے صارفین کو گمراہ کر رہی ہیں۔


سی سی پی کی جانب سے بنائی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق یہ 5کمپنیاں بیٹریوں کی پیکیجنگ اور گارنٹی کارڈ پر پروڈکٹ کی صلاحیت کے متعلق کوئی معلومات پرنٹ نہیں کر رہی ہیں، ایسی اہم معلومات کو پرنٹ نہ کرنے اور چھپانے سے صارف بیٹری کی کوالٹی اور موزونیت کا موازنہ کرنے سے قاصر ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق پروڈکٹ کی صلاحیت کے متعلق اہم معلومات چھپانانہ صرف صارفین سے دھوکہ دھی کے مترادف ہے بلکہ حریف کاروباری اداروں کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی اور کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10کی خلاف ورزی ہے، اگرچہ ان کمپنیوں نے کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی کی لیکن ان کمپنیوں کی جانب سے کی گئی یقین دہانیوں کی بنا پر سی سی پی نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر کمپنی پر 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
Load Next Story