ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی ریاست میساچوسیٹس کے دارالحکومت بوسٹن میں میراتھن ریس میں ہوئے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے امریکا کو دہشت گردی کے خلاف دہری پالیسی پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
خامنہ ای نے کہا کہ ایران دنیا کے کسی بھی خطے میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف ہے اور اس کی سختی سے مذمت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس امریکا جو انسانی حقوق کا علمبردار بنتا ہے نے ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف دہری پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔
خامنہ ای نے کہا کہ امریکا پاکستان، افغانستان، عراق اور شام میں تو دہشت گردی کی کارروائیوں پر خاموش رہتا ہے اور جب اپنے ملک میں کچھ ہوتا ہے تو اس پر واویلہ مچا دیتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بوسٹن میراتھن میں ہوئے دھماکوں کو امریکا کے لئے دکھ کی گھڑی قرار دیا تھا، پیر کو بوسٹن میں ہوئے دھماکوں میں 3 افراد ہلاک اور 170 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔