امریکی اسپرنٹر مینٹیو مچل ریس کے دوران ٹانگ تڑوانے کے باوجوددوڑتے رہے
25سالہ اسپرنٹر نے کہا کہ مجھے بہت درد ہو رہا تھا، میں بہت حیران ہوں کہ ٹوٹی ٹانگ کے باوجود ریس مکمل کر لی۔
امریکی اسپرنٹر مینٹیو مچل مردوں کی 400 میٹر ریلے سیمی فائنل کے دوران اپنی ٹانگ تڑوا بیٹھے تاہم اس کے باوجود روڈ کا اختتام کیا، مچل نے میڈیا کو بتایا کہ دوڑ کے دوران جیسے ہی میں نے 200 میٹر کا نشان عبور کیا تو اگلے قدم پر ہی معلوم ہو گیاکہ میری ٹانگ ٹوٹ چکی ہے، میں نہیں چاہتا تھا کہ دیگر تین لڑکے اور ٹیم پیچھے رہ جائے، اس لیے بھاگتا رہا۔ ٹانگ زخمی ہونے کے باوجود مچل نے اپنی دوڑ کا ابتدائی حصہ 46.1 سیکنڈز میں پورا کر لیا۔
25سالہ اسپرنٹر نے کہا کہ مجھے بہت درد ہو رہا تھا، میں بہت حیران ہوں کہ ٹوٹی ٹانگ کے باوجود ریس مکمل کر لی۔ امریکی ٹریک اینڈ فیلڈ کے سربراہ میکس سیگل نے کہاکہ مچل قابلِ تقلید ہیں،وہ اپنی ٹیم کیلیے ہیرو بن گئے ہیں،ان کی ہمت اور دوڑ مکمل کرنے کے ارادے کی مضبوطی کے بغیر امریکی ٹیم فائنل تک نہ پہنچ پاتی۔
25سالہ اسپرنٹر نے کہا کہ مجھے بہت درد ہو رہا تھا، میں بہت حیران ہوں کہ ٹوٹی ٹانگ کے باوجود ریس مکمل کر لی۔ امریکی ٹریک اینڈ فیلڈ کے سربراہ میکس سیگل نے کہاکہ مچل قابلِ تقلید ہیں،وہ اپنی ٹیم کیلیے ہیرو بن گئے ہیں،ان کی ہمت اور دوڑ مکمل کرنے کے ارادے کی مضبوطی کے بغیر امریکی ٹیم فائنل تک نہ پہنچ پاتی۔