اس سال ادب کا نوبل انعام نہیں دیا جائے گا

پاکستان میں سائنس کے شعبے میں اب تک صرف ایک سائنس دان کو یہ انعام ملا ہے

پاکستان میں سائنس کے شعبے میں اب تک صرف ایک سائنس دان کو یہ انعام ملا ہے۔ فوٹو : فائل

انتہائی طاقتور دھماکا خیز مواد ڈائنامائٹ ایجاد کرنے والے الفرڈ نوبل نے اپنی ایجاد کے تباہ کن اثرات دیکھ کر اپنے ضمیر پر پڑنے والے بوجھ کو ہلکا کرنے کی خاطر اس ایجاد سے حاصل ہونے والی لاکھوں کروڑوں کی تمام آمدنی کو سائنس اور ادب کے شاہکاروں کے لیے نوبیل انعام کے طور پر مختص کرنے کا اعلان کر دیا اور یوں ادب اور آرٹ کے میدان میں نوبل انعام دنیا کا سب سے موقر ایوارڈ کا درجہ اختیار کر گیا۔

اس انعام کو جاری ہوئے 70 سال کا عرصہ ہو گیا ہے تاہم ستر سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس مرتبہ ادب اور لٹریچر کا شعبہ پہلی مرتبہ ادب وآرٹ کے نوبل انعام سے محروم رہے گا، یہ اس لیے ہوا ہے کہ اس فیصلے کی وجہ جنسی اسکینڈل بنا ہے۔گزشتہ برس نومبر میں ہیش ٹیگ می ٹو کے ذریعے اٹھارہ کے قریب خواتین نے ایک ایسی شخصیت پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا جس کا تعلق نوبل لٹریچر کمیٹی سے ہے۔


بہرحال اس موقر ترین انعام کا تعین کرنے والی کمیٹی کے عبوری مستقل سیکریٹری نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اب آئندہ سال اس شعبے کے لیے ایک کے بجائے دو انعامات کا اعلان کیا جائے گا۔ سائنس کے شعبوں میں نوبل انعام حاصل کرنے والوں میں سب سے بڑی تعداد اسرائیل سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔

پاکستان میں سائنس کے شعبے میں اب تک صرف ایک سائنس دان کو یہ انعام ملا ہے جب کہ اس اعتبا رسے بھارت بھی ہم سے آگے ہے۔ آخری مرتبہ نوبل انعام کا اعلان 1949ء میں اس وقت روکا گیا جب ولیم فالکنر کو یہ انعام ایک سال کے بعد دیا گیا، اسی سال برطانیہ کے مایہ ناز فلسفی برٹرینڈ رسل کو بھی نوبل انعام کا مستحق قرار دیا گیا تھا۔

بھارت میں آزادی سے قبل ادب کا نوبل انعام بنگالی ادیب اور شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کو دیا گیا ۔اس انتہائی قابل عزت اعزاز کے منتظمین میں سے کسی ایک پر جنسی ہراسگی کا الزام ایک سنگین معاملہ ہے ، اس کی تحقیق کے بعد ہی صورتحال کی سچائی کا علم ہوسکے گا۔
Load Next Story