شرلین چوپڑا کی نئی میگا بجٹ فلم ریلیز کے لیے تیار

شائقین نے پرفارمنس کو پسند کیا ہے، ابھی زندگی میں بہت کچھ کرنا باقی ہے، بہت ساری باتیں سیکھنے کی کوشش کررہی ہوں


Showbiz Desk April 18, 2013
فلم کی کئی ممالک میں شوٹنگ جاری رہی، ذمے داری سے کام کرنا چاہتی ہوں، منفرد کردار نبھایا ہے، بالی وڈ اداکارہ، ماڈل اور گلوکارہ فوٹو: فائل

بالی وڈ اداکارہ،ماڈل اور گلوکارہ شرلین چوپڑا کی نئی میگا بجٹ فلم اگست میں سینمائوں کی زینت بنائی جائے گی۔

اداکارہ شرلین چوپڑا نے بتایا کہ اس میگا پراجیکٹ کی شوٹنگزکا سلسلہ گزشتہ برس بھی دنیا کے مختلف ممالک میں جاری رہا ،فلم مکمل ہوچکی ہے اور اب یہ ریلیز کے لیے تیار ہے۔انھوں نے بتایا کہ میوزک چینل کی میزبانی کا اعزاز بھی حاصل ہے اور اس کام کو بھی آگے بڑھانا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ نئی فلم میں منفرد کردار نبھایا ہے ۔انھوں نے کہا کہ اچھے کردار کے لیے فلم کی کہانی بھی اچھی ہونی ضروری ہوتی ہے۔ آنکھوں میں بڑے خواب سجائے رہتی ہوں ۔فلم کی ڈیمانڈ کے ہر سین کو آسانی سے کرنے کا ہنر جانتی ہوں۔

انھوں نے کہا اپنے خوابوں کو تعبیر دینے کے لیے عملی طور پر سرگرم بھی رہتی ہوں، زمینی حقائق کا ادراک ہے ۔آگے بڑھنے کے لیے اپنی پرفارمنس کو خوبصورت بنانے کے لیے محنت کررہی ہوں۔ اداکارہ نے کہا کہ ابھی تک ایسے کردار کی تلاش ہے جو لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہوکر رہ جائے، ایک انٹرویو کے دوران 28 سالہ بالی وڈ فنکارہ کا کہنا ہے کہ ابھی بہت کچھ کرنا ہے اور بہت ساری باتیں سیکھنے کی کوشش کررہی ہوں ۔انھوں نے کہا کہ بالی وڈ میں اپنی الگ شناخت بناکر رہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ میڈیا میں رہنے کے لیے کوئی ایسی حرکت نہیں کرتی جس کو خود اچھا نہیں سمجھتی ،اپنے کام کو پرفیکٹ بنانا چاہتی ہوں اس حوالے سے شوبز سرگرمیاں تیز کررکھی ہیں۔

تنازعات کا ہر اداکارہ ہی شکار رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میڈیا کی تمام خبریں بھی درست نہیں ہوتیں ۔ اپنے کام کو پوری ذمے داری اور لگن کے ساتھ کرنا چاہتی ہوں ۔ ٹوئٹر پر ہر طرح کی آراء رکھنے والوں کی جانب سے مختلف نظریات کا اظہار ہوتا رہتا ہے اس میں اگر کچھ لوگ تنقید کرتے ہیں تو ان کی بات پر بھی غور کرتی ہوں ، انھوں نے کہا کہ نئی فلموں میں مختلف کردار نبھانا چاہتی ہوں ۔اپنے کام کو توجہ سے کرتی ہوں ۔ٹی وی پروگرام ''بگ باس '' سیزن تھری کے لیے میری پرفارمنس کو سراہا گیا ہے۔ 2003کی فلم' دوستی 'میںاپنے کام سے مطمئن ہوں۔



انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زندگی میں کئی غیر حقیقت پسندانہ اقدامات بھی ہوئے ہیں جن کا اب جاکر احساس ہوا ہے لیکن اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کچھ کرنا تو پڑتا ہے ۔اداکارہ نے بتایا کہ ان کی نئی فلموں میں پرفارمنس اب مختلف ہوگی ،آئندہ حقیقت پسندانہ اقدامات کروں گی۔ مجھے معلوم ہے کہ میں نے کیا کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قدامت پسندوں کی سوچ اور تنقید کی پروا کیے بغیراپنا کام کرتی رہوں گی۔اپنی پرفارمنس کو روایتی انداز میں پیش کرنے کی بجائے نئے تجربات کرنے سے گریز نہیں کروں گی۔ انھوں نے کہا کہ نقادوں کو روکنے کی کوشش نہیں کی جائے گی، یہ لوگ اپنا کام کرتے رہیں میں وہی کروں گی جو مجھے اچھا لگے گا۔

اپنی مرضی سے فلم انڈسٹری میں آئی ہوں اور اچھے کام کی تلاش ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے شوق اور محنت سے آگے بڑھوں گی ۔نئے سال کے آغاز پر جلد نئی امیدوں اور جذبوں کے ساتھ پرستاروں کے درمیان ہونگی۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ اپنے فنی سفر کے آغاز پر میں کام کرتے ہوئے ہچکاہٹ محسوس نہیں کرتی، مجھے اپنی شرائط پر آگے بڑھنے کے مواقع بھی میسر آرہے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے مناسب طریقہ بھی وضع کیا گیا ہے۔ بالی وڈ میں میرے لیے بڑا اسکوپ ہے۔

یہاں اپنی انفرادیت قائم رکھنے کے لیے کوشاں رہوں گی۔بھارتی فنکاروں، رائٹرز اور فنکاروں کو سخت گیر نظریات کے گروپس کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ایسے فرسودہ نظریات کی حامل سوچ کو خود پر مسلط کرنے کی حامی نہیں ہوں، زندگی میں اپنے وژن کے تحت کام کرنے کا عزم لے کر آئی ہوں اور اپنے کام کو اسی ڈھنگ سے کرتی رہوں گی۔ ادھر فلمساز روپیش پال کا کہنا ہے کہ شرلین چوپڑا نے میری فلم میں عمدہ پرفارم کیا ہے، ''کیمسوتارا''تھری ڈی میں پہلی بار انھیں کاسٹ کیا اور میں نے فلم کو باکس آفس پر بھی کامیاب ہوتے دیکھا۔ انھوں نے کہا کہ شرلین کی بیباک ادائوں کا معترف ہوچکا ہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ اداکارہ اپنا الگ مقام بنانے میں کامیاب ہوجائیں گی۔

انھوں نے کہا کہ شرلین کی پرفارمنس میں بہتری آرہی ہے ۔سب سے بڑھ کر ان کو وقت سے سیکھنے کا بھی فن آتا ہے۔ واضح رہے کہ 11 فروری 1985 کو حیدرآباد دکن کے مسلمان ماں اور عیسائی باپ کے گھر پیدا ہونے والی 28 سالہ اداکارہ نے کیرئیر کا آغاز بچپن سے چائلڈ اسٹار کے طور پر کیا ۔شرلین چوپڑا ایک اچھی گلوکارہ اور رقاص بھی ہیں ،ماڈلنگ کے شعبے میں بھی ان کی کاکردگی بہت نمایاں رہی ہے ،غیر ملکی میگزین کی سرورق تصویر نے انھیں ایک متنازع ماڈل کے طور پر لیا۔ ان کی بولڈ پرفارمنس کے بھی چرچے ہوئے اور بھارت کے سخت گیر گروپوں کی جانب سے انھیںدھمکیاں بھی ملیں مگر شرلین نے اپنا کام جاری رکھا۔

ریاست آندھر پردیش کے اسکول اور کالج سے تعلیم حاصل کی۔ ریاستی سطح پر مقابلہ حسن میں حصہ لے کر'' مس آندھرا'' منتخب ہوئیں۔ 2005 میں فلم ''ٹائم پاس'' میں پہلی بار جلوہ گر ہوئیں۔ 2006 میں فلم ''جوانی دیوانی'' میں مونا کا کردار نبھایا۔ اسی سال فلم''ناٹی بوائے'' میں سونیا کے روپ میں پرفارم کیا۔ 2007 کے دوران فلم ''گیم'' میں ٹینا کا کردار بڑی خوبصورتی سے نبھایا اور شائقین نے اس کردار کو بہت پسند کیا۔ اسی سال فلم ''رقیب'' میں جلوہ گرہوئیں۔ 2009 میں فلم ''دل بولے ہڑپہ'' میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں