اوپن مارکیٹ میں روپے کی تمام بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں نمایاں ریکوری
2روزکے اندر ڈالر کی قدرڈیڑھ روپے گر کر 117.2 رہ گئی، انٹربینک ریٹ مستحکم
اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے ریکوری دیکھی جا رہی ہے اور صرف 2 روز کے اندر ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں 1.26 فیصد اضافہ ہوا تاہم انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں استحکام رہا۔
جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 118روپے 70 پیسے تھی جو جمعہ کو40 پیسے گر کر 118روپے 30 پیسے اور ہفتہ کو مزید 1 روپے 10 پیسے کی کمی سے 117 روپے 20 پیسے رہ گئی، اس طرح اوپن مارکیٹ میں صرف 2روز کے اندر ڈالر کی قدر میں ڈیڑھ روپے تک کی کمی ریکارد کی گئی تاہم انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کافی عرصے سے 115 روپے 65 پیسے پر مستحکم ہے۔
واضح رہے کہ اپریل کی تیسرے عشرے میں روپے کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھی گئی تھی اور ڈالر پہلی بار120 روپے کے قریب پہنچ گیا تھا تاہم بعد میں فاریکس ایسوسی ایشنز کی اسٹیٹ بینک کے ساتھ میٹنگز کے بعد ڈالر کے ریٹ ہر روز مقرر کرنے کااعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیاگیا تھا کہ مرکزی بینک اوپن مارکیٹ کو ڈالر سپلائی کرے گا۔
ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے غیرظاہرشدہ سرمایہ غیرملکی کرنسی میں ظاہر کر کے کم سے کم ٹیکس کی رعایت حاصل کرنے کے مقصد سے بیرونی کرنسی کی خریداری کے ساتھ دبئی سے دیگر کرنسیوں کے عوض ڈالر کی برآمد میں کمی کے باعث اوپن مارکیٹ میں گرین بیک کی قلت ہو گئی تھی جبکہ ڈیمانڈ بڑھ رہی تھی جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھی تاہم ڈالر کئی روز تک 118 روپے 70 پیسے پر برقرار رہنے کے بعد رواں ہفتے جمعرات سے نیچے آنا شروع ہوا اور اب اس کی قدر میں ڈیڑھ روپے کی کمی آ چکی ہے مگر روپے کی ریکوری صرف ڈالر تک محدود نہیں بلکہ دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں بھی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔
یورو کی قدر ڈھائی روپے کی کمی سے140روپے، پاؤنڈ 1روپے 90 پیسے گھٹ کر159روپے80 کا ہوگیا جبکہ سعودی ریال 60 پیسے کی کمی سے 31 روپے 5پیسے، یواے ای درہم 70 پیسے گھٹ کر 31 روپے 85پیسے، آسٹریلوی ڈالر 1روپے96 پیسے کی کمی سے 87 روپے 11 پیسے، کینیڈین ڈالر 1روپے 30 پیسے گھٹ کر 91 روپے 50 پیسے، کویتی دینار 9روپے 72 پیسے کی کمی سے 380روپے40پیسے، عمانی ریال 7روپے62 پیسے گھٹ کر 298 روپے 63 پیسے، بحرینی دینار 7روپے 68 پیسے کی کمی سے 300 روپے98 پیسے کا ہوگیا، اس کے علاوہ جاپانی ین کی قدر بھی کم ہوئی تاہم بھارتی روپے اور چینی یوآن کی قدر برقرار رہی۔
جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 118روپے 70 پیسے تھی جو جمعہ کو40 پیسے گر کر 118روپے 30 پیسے اور ہفتہ کو مزید 1 روپے 10 پیسے کی کمی سے 117 روپے 20 پیسے رہ گئی، اس طرح اوپن مارکیٹ میں صرف 2روز کے اندر ڈالر کی قدر میں ڈیڑھ روپے تک کی کمی ریکارد کی گئی تاہم انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کافی عرصے سے 115 روپے 65 پیسے پر مستحکم ہے۔
واضح رہے کہ اپریل کی تیسرے عشرے میں روپے کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھی گئی تھی اور ڈالر پہلی بار120 روپے کے قریب پہنچ گیا تھا تاہم بعد میں فاریکس ایسوسی ایشنز کی اسٹیٹ بینک کے ساتھ میٹنگز کے بعد ڈالر کے ریٹ ہر روز مقرر کرنے کااعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیاگیا تھا کہ مرکزی بینک اوپن مارکیٹ کو ڈالر سپلائی کرے گا۔
ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے غیرظاہرشدہ سرمایہ غیرملکی کرنسی میں ظاہر کر کے کم سے کم ٹیکس کی رعایت حاصل کرنے کے مقصد سے بیرونی کرنسی کی خریداری کے ساتھ دبئی سے دیگر کرنسیوں کے عوض ڈالر کی برآمد میں کمی کے باعث اوپن مارکیٹ میں گرین بیک کی قلت ہو گئی تھی جبکہ ڈیمانڈ بڑھ رہی تھی جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھی تاہم ڈالر کئی روز تک 118 روپے 70 پیسے پر برقرار رہنے کے بعد رواں ہفتے جمعرات سے نیچے آنا شروع ہوا اور اب اس کی قدر میں ڈیڑھ روپے کی کمی آ چکی ہے مگر روپے کی ریکوری صرف ڈالر تک محدود نہیں بلکہ دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں بھی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔
یورو کی قدر ڈھائی روپے کی کمی سے140روپے، پاؤنڈ 1روپے 90 پیسے گھٹ کر159روپے80 کا ہوگیا جبکہ سعودی ریال 60 پیسے کی کمی سے 31 روپے 5پیسے، یواے ای درہم 70 پیسے گھٹ کر 31 روپے 85پیسے، آسٹریلوی ڈالر 1روپے96 پیسے کی کمی سے 87 روپے 11 پیسے، کینیڈین ڈالر 1روپے 30 پیسے گھٹ کر 91 روپے 50 پیسے، کویتی دینار 9روپے 72 پیسے کی کمی سے 380روپے40پیسے، عمانی ریال 7روپے62 پیسے گھٹ کر 298 روپے 63 پیسے، بحرینی دینار 7روپے 68 پیسے کی کمی سے 300 روپے98 پیسے کا ہوگیا، اس کے علاوہ جاپانی ین کی قدر بھی کم ہوئی تاہم بھارتی روپے اور چینی یوآن کی قدر برقرار رہی۔