سلمان کی خوش فہمی برقرار کھیل میں واپسی کیلیے پُرعزم

خود کو مکمل فٹ رکھنے کی کوشش کروں گا، میرے لیے دنیا ختم نہیں ہوئی، سابق اوپنر


Sports Reporter April 18, 2013
لاہور: سلمان بٹ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

اپیل مسترد ہونے کے باوجود سلمان بٹ کی خوش فہمی برقرار رہی، انھوں نے کہا کہ ابھی تو میں جوان ہوں پابندی کاٹ کر پھر کرکٹ میں واپس آئوںگا، خود کو مکمل فٹ رکھنے کی کوشش کروں گا، میرے لیے دنیا ختم نہیں ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی ثالثی عدالت سے پابندی کے خلاف اپیل مسترد ہونے کے بعد سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اب پوری سزا بھگتنے کے لیے تیار ہوگئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پابندی برقرار رہنے کے باوجود میرا انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر ختم نہیں ہوا بلکہ میری کوشش ہوگی کہ پابندی کے خاتمے تک خود کو فٹ رکھوں اور دوبارہ قومی ٹیم کی نمائندگی کر سکوں ۔لاہور میں میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ مجھے عالمی ثالثی عدالت نے فیصلے سے آگاہ کردیا، اپیل مسترد ہونے پر مایوسی ہوئی ۔

سلمان بٹ نے کہا کہ میری سزا 5 سال کی ہے، جس کے2سال اور7 ماہ گزر چکے ، اب دو برس اور پانچ ماہ باقی ہیں، جب سزا ختم ہوگی تو میں30 برس کا ہوں گا جبکہ ہمارے موجودہ کپتان 39 اور نائب 33 برس کے ہیں، اس دوران میری کوشش ہوگی کہ کرکٹ کے لیے مکمل فٹ رہوں، میں محنت جاری رکھے ہوئے ہوں اور سزا کی مدت کے خاتمے پر دوبارہ بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی پوری امید ہے۔



سلمان بٹ نے کہا کہ یہ میرے لیے انتہائی مشکل وقت تھا،خاندان اور دوست احباب نے اس کڑے وقت میں میرا بہت ساتھ دیا، اسی وجہ سے میں یہ مشکل دور گزار سکا، میں نے صرف ایک امید کے سہارے پر سزا کیخلاف ثالثی عدالت میں اپیل کی تھی جس کے منظور ہونے کا مجھے پچاس فیصد یقین تھا۔

سلمان بٹ کے وکلا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہمارے موکل کو اس فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی ، ہم ان کے پروفیشنل کیریئر کی بحالی کے لیے دیگر ذرائع کی تلاش جاری رکھیں گے۔ وکلا کی فرم کے مشیر عامر رحمان نے کہا کہ ہم اور سلمان دونوں عدالت کے فیصلے سے مایوس ہوئے ہیں، سلمان کو امید تھی کہ ان کی اپیل منظور ہو جائے گی تاہم ایسا نہ ہوا، اب ہم ہمت نہیں ہاریں گے اور آنے والے وقت میں دستیاب مواقع کی تلاش جاری رکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں