لندن اولمپکس کی کامیابی 70 ہزار رضاکاروں کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوپائی
تین بچوں کی والدہ رنجنا پٹیل کا کہنا ہے کہ ہم سب یہاں دوستانہ ماحول میں کام کررہیں۔
لندن اولمپکس کی کامیابی 70 ہزار رضاکاروں کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوپائی، یہ ان گیمز کے گمنام ہیرو اور ہیروئن ہیں جنھوں نے بغیر کسی معاوضے کے محض اولمپک مقابلوں سے جڑی یادوں کو ہی اپنے لیے سب کچھ بنا لیا،34 وینیوز پر رضاکارانہ خدمات انجام دینے والوں میں طالبعلموں سے لے کر گھریلوخواتین تک شامل ہیں، میکنیکل انجینئرنگ کے فائنل امتحان دینے والے 23 سالہ رضاکار تھامس اسمتھ نے کہاکہ یہ میرے زندگی کا سب سے بڑا ایونٹ ہے،
اسی طرح تین بچوں کی والدہ رنجنا پٹیل کا کہنا ہے کہ ہم سب یہاں دوستانہ ماحول میں کام کررہے ہیں۔ایک اور رضاکارجوناتھن انسٹریل نے کہاکہ طویل ڈیوٹی کے بعد اکثر ہمیں اپنی نیند بھی پوری کرنے کا مناسب وقت نہیں مل پایا لیکن ہم پھر بھی لندن گیمز کا حصہ بنائے جانے پر بہت خوش ہیں۔
اسی طرح تین بچوں کی والدہ رنجنا پٹیل کا کہنا ہے کہ ہم سب یہاں دوستانہ ماحول میں کام کررہے ہیں۔ایک اور رضاکارجوناتھن انسٹریل نے کہاکہ طویل ڈیوٹی کے بعد اکثر ہمیں اپنی نیند بھی پوری کرنے کا مناسب وقت نہیں مل پایا لیکن ہم پھر بھی لندن گیمز کا حصہ بنائے جانے پر بہت خوش ہیں۔