مخالفین میدان میں آکر مقابلہ کریں باتوں کا وقت گزر گیا سعد رفیق
عمران خان جلدی سے اپنے حلقے کا انتخاب کرلیں ہم انہیں الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے، سعدرفیق
وفاقی وزیر سعد رفیق کہنا ہے کہ اب کام کا نہیں بلکہ فیصلے کا وقت ہے مخالفین میدان میں آکر مقابلہ کریں کیونکہ باتوں کا وقت گزر گیا۔
لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مئی میں حکومت مدت پوری کررہی ہے ، ہم چاہتے ہیں نگراں حکومت 61 ویں دن رخصت ہو جائے اور عام انتخابات وقت پر ہوں لیکن عمران خان کا مؤقف ہے کہ انتخابات ڈیڑھ ماہ تاخیر سے ہوں، عمران خان کا بیانیہ یہ ہے کہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کےلیے الیکشن ملتوی ہوں اور پھر انتخابات کو بھول جاؤ ، عمران خان مہربانی کرکےغلط مشورے دینا بند کریں۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ اب کام کا نہیں فیصلے کا وقت آگیا ہے، مخالفین میدان میں آکر مقابلہ کریں باتوں کا وقت گزر گیا ہم کسی کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے، عمران خان جلد سے جلد اپنے حلقے کا انتخاب کریں کہ کہاں سے الیکشن لڑنا ہے تاکہ ہم بھی فیصلہ کرسکیں۔ انتخابی مہم کا آغاز ہوچکا ہے اب مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کو اشتعال دلانے کے لئے لاٹھیاں برسائی جائیں گی اور جوتے اچھالے جائیں گے، آج ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے کل ہمارے خلاف ایک ساتھ بیٹھے ہوں گے لیکن ہم اخلاقی حدود میں رہیں گے، شائستگی اور تہذیب کا فرق ہی مسلم لیگ ن کو آوارہ گردوں سے الگ کرے گا۔
لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مئی میں حکومت مدت پوری کررہی ہے ، ہم چاہتے ہیں نگراں حکومت 61 ویں دن رخصت ہو جائے اور عام انتخابات وقت پر ہوں لیکن عمران خان کا مؤقف ہے کہ انتخابات ڈیڑھ ماہ تاخیر سے ہوں، عمران خان کا بیانیہ یہ ہے کہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کےلیے الیکشن ملتوی ہوں اور پھر انتخابات کو بھول جاؤ ، عمران خان مہربانی کرکےغلط مشورے دینا بند کریں۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ اب کام کا نہیں فیصلے کا وقت آگیا ہے، مخالفین میدان میں آکر مقابلہ کریں باتوں کا وقت گزر گیا ہم کسی کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے، عمران خان جلد سے جلد اپنے حلقے کا انتخاب کریں کہ کہاں سے الیکشن لڑنا ہے تاکہ ہم بھی فیصلہ کرسکیں۔ انتخابی مہم کا آغاز ہوچکا ہے اب مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کو اشتعال دلانے کے لئے لاٹھیاں برسائی جائیں گی اور جوتے اچھالے جائیں گے، آج ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے کل ہمارے خلاف ایک ساتھ بیٹھے ہوں گے لیکن ہم اخلاقی حدود میں رہیں گے، شائستگی اور تہذیب کا فرق ہی مسلم لیگ ن کو آوارہ گردوں سے الگ کرے گا۔