بھارت میں قید پاکستانی خاتون نسرین اختر رہائی کیلیے بھارتی اجازت نامے کی منتظر

بھارت کی وزارت داخلہ کی طرف سے این اوسی ملتے ہی پاکستانی سفارتخانہ نسرین اخترکو سفری دستاویزات فراہم کردے گا


آصف محمود May 06, 2018
بھارت کی کی جانب سے این اوسی ملتے ہی پاکستانی سفارتخانہ نسرین اخترکو سفری دستاویزات فراہم کردے گا۔ فوٹو : ایکسپریس

بھارتی شہر امرتسر کے ٹرانزٹ کیمپ میں قید پاکستانی خاتون نسرین اختر کو رہائی کے لیے بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے اجازت نامے کا انتظار ہے۔

امرتسر سے ٹیلی فون پربات کرتے ہوئے پاکستانی خاتون کی وکیل نوجوت کور نے بتایا کہ 56 سالہ نسرین اختر کو 2006 میں جعلی کرنسی اور منشیات کے مقدمے میں 11 سال 10 ماہ کی سزاہوئی تھی جو 9 نومبر2016 میں مکمل ہوگئی تھی، جس کے بعد نسرین اخترکوجیل سے ٹرانزٹ کیمپ میں منتقل کردیا گیا جہاں اب وہ اپنے وطن واپسی کی منتظرہے۔

بھارتی وکیل نے بتایا کہ نسرین اختر پر دو لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا تھا، وہ جرمانہ بھی اداکیا جاچکا ہے جبکہ بھارت کی انٹیلی جنس بیورو سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے نسرین اخترکی رہائی کی اجازت دے چکے ہیں تاہم اب ان کی رہائی کی فائل بھارتی پنجاب میں وزارت داخلہ کے پاس پڑی ہے جیسے ہی اجازت ملے گی نسرین اختر کو رہا کردیا جائیگا، نجوت کور کے مطابق نسرین اخترکو شوگر اور یورک ایسڈکا مرض ہے اسے وہ ذاتی طور پر باقاعدگی سے دوائی مہیا کررہی ہیں۔

ادھر لاہور میں مقیم نسرین اختر کی والدہ شریفاں بی بی نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس کی بیٹی کو واپس لانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، نسرین اختر کی دو بہنیں اور ایک بھائی ہے، وہ ان سب سے بڑی ہیں، نسرین اختر کے والد فوت ہوچکے ہیں۔ نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانہ بھی نسرین کی رہائی کے لئے دن رات کوشاں ہے جب کہ انصار برنی نے بھی پاکستان اور بھارتی حکومت سے نسرین کی فوری رہائی کی اپیل کی ہے، بھارت کی وزارت داخلہ کی طرف سے این اوسی ملتے ہی پاکستانی سفارتخانہ نسرین اخترکو سفری دستاویزات فراہم کردے گا۔

واضح رہے کہ بھارتی اداروں نے نسرین اخترسمیت چار پاکستانی خواتین کو منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتارکیاتھا، ان میں سے گوجرانوالہ کی رہائشی رشیداں بی بی اوران کی دوبیٹیاں فاطمہ اور ممتاز بھی شامل تھیں، رشیداں بی بی بھارتی جیل میں ہی فوت ہوگئی تھیں جبکہ ان کی بڑی بیٹی فاطمہ نے جیل میں بچی حنا کوجنم دیا تھا، اس فیملی کو گزشتہ برس نومبر میں رہائی ملی تھی اور وہ واہگہ بارڈرکے راستے پاکستان آگئی تھیں تاہم نسرین اختر کو ابھی تک رہائی نصیب نہیں ہوسکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں