سیکرٹ فنڈاصل لوگوں کے نام چھپائے جارہے ہیںحامد میر

سیکرٹ فنڈ نہیں ہونا چاہییے،ابصار عالم،نام چھپانے کا کیا جواز ہے، محمد مالک،کل تک میں گفتگو


Monitoring Desk April 18, 2013
سیکرٹ فنڈ نہیں ہونا چاہییے،ابصار عالم،نام چھپانے کا کیا جواز ہے، محمد مالک،کل تک میں گفتگو. فوٹو: اے ایف پی

سنیئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ ہماری جانب سے وزارت اطلاعات کے سیکرٹ فنڈ سے صحافیوں کودی جانے والی رقوم کی تفصیل عام کرنے کے لیے دائر پٹیشن پرکارروائی بڑی سست روی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

وزارت اطلاعات تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ عدالت نے تین باراسے اپنا وکیل تبدیل کرنے کی اجازت دی ہے۔ اصل نام چھپائے جا رہے ہیں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام 'کل تک' کے میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ راجہ عامر نے عدالت سے استدعا کی کہ271ناموں میں سے151 ناموں کو ظاہر نہ کرنے کا استثنٰی دیا جائے حالانکہ آرٹیکل19اے کے تحت ان ناموں کوقومی مفاد میں خفیہ رکھنے کا کوئی آئینی و قانونی اختیارنہیں ہے۔

سنیئرصحافی ابصار عالم نے کہا کہ سیکرٹ فنڈ نہیں ہونا چاہیے۔ اخباری ادارہ یا چینل صحافیوں کو اپنے خرچ پر کوریج کے لیے بھیجے جیسا کہ ساری دنیا میں ہوتا ہے۔ تمام فنڈز عام ہونے چاہئیں۔ اینکر پرسن محمد مالک نے کہا کہ نام چھپانے کا کیا جواز ہے ،یہ پتہ چلنا چاہیے کہ کس نے کتنی رقم لی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔