پرائیویٹ پاسپورٹ بنوانے والے سرکاری ملازمین کو 2 ماہ کی مہلت
مقررہ مدت میں درستی کرالیں، ملازمت سے پہلے بننے والاپاسپورٹ بھی این اوسی لیکر درست کراناہوگاورنہ کارروائی ہوگی
حکومت نے سرکاری ملازمت کے باوجوداپنی شناخت چھپاتے ہوئے پرائیویٹ حیثیت سے پاسپورٹ بنوانے والے ملازمین کوکوائف درستی کیلیے 2 ماہ کی مہلت دے دی ہے۔
سرکاری ملازمین کوکہا گیا ہے کہ اندراج درست نہ کرانے والے ملازمین کے پاسپورٹس منسوخ کرنے کے علاوہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے ذریعے پاسپورٹ ایکٹ 1974 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ قانون کے تحت اگرکوئی سرکاری افسر یا ملازم اپنے عہدہ یا سرکاری پیشے کو چھپاتا ہے تو یہ سیکشن 6 پاسپورٹ ایکٹ 1974 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے دہری شہریت چھپانے والے سرکاری افسران وملازمین کے متعلق چھان بین ہوئی تو انکشافات سامنے آئے کہ47ہزار561 سرکاری افسران و ملازمین ایسے ہیں جنہوں نے سرکاری ملازمت کو ظاہر نہیں کیا اور پرائیویٹ حیثیت سے پاسپورٹ حاصل کیے،ان میں راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں پولیس کے مختلف یونٹس کے سربراہوں اور دیگر سرکاری ملازمین شامل ہیں۔
پرائیویٹ پاسپورٹ بنوانے والے افسران وملازمین کے کیس وزارت داخلہ کو ریفرکیے گئے ہیںِ تاہم تمام ایسے افسران اور ملازمین کو دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے ۔ایسے ملازمین جنہوں نے بھرتی سے قبل پاسپورٹ بنوایا تھا انہیں بھی نے اپنے اپنے اداروں سے این او سی حاصل کرکے پاسپورٹ درست کرانے کا کہا گیا ہے۔
سرکاری ملازمین کوکہا گیا ہے کہ اندراج درست نہ کرانے والے ملازمین کے پاسپورٹس منسوخ کرنے کے علاوہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے ذریعے پاسپورٹ ایکٹ 1974 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ قانون کے تحت اگرکوئی سرکاری افسر یا ملازم اپنے عہدہ یا سرکاری پیشے کو چھپاتا ہے تو یہ سیکشن 6 پاسپورٹ ایکٹ 1974 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے دہری شہریت چھپانے والے سرکاری افسران وملازمین کے متعلق چھان بین ہوئی تو انکشافات سامنے آئے کہ47ہزار561 سرکاری افسران و ملازمین ایسے ہیں جنہوں نے سرکاری ملازمت کو ظاہر نہیں کیا اور پرائیویٹ حیثیت سے پاسپورٹ حاصل کیے،ان میں راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں پولیس کے مختلف یونٹس کے سربراہوں اور دیگر سرکاری ملازمین شامل ہیں۔
پرائیویٹ پاسپورٹ بنوانے والے افسران وملازمین کے کیس وزارت داخلہ کو ریفرکیے گئے ہیںِ تاہم تمام ایسے افسران اور ملازمین کو دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے ۔ایسے ملازمین جنہوں نے بھرتی سے قبل پاسپورٹ بنوایا تھا انہیں بھی نے اپنے اپنے اداروں سے این او سی حاصل کرکے پاسپورٹ درست کرانے کا کہا گیا ہے۔