گرمیوں کی تعطیلات 14 مئی سے کرنے کی سفارش

تعطیلات رمضان کی آمد اورگرمی کی شدت کے پیش نظر سمری محکمہ تعلیم نے وزیراعلیٰ ہاؤس کوارسال کردی۔


صبا ناز May 07, 2018
وزیر اعلیٰ ہاؤس سے سمری منظورہونے کے بعد چھٹیوں کانیا شیڈول جاری ہوگا۔ فوٹو: فائل

محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول تبدیل کرنے فیصلہ کرلیا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات 14مئی سے 15جولائی تک کرنے کی سمری بھیجی ہے، آخرکارمحکمہ تعلیم سندھ کو گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول تبدیل کرنے کا خیال آہی گیا، تاریخ پر نظر رکھنے والے افراد کہتے ہیں کہ سندھ میں کم و بیش 125 سال بعد گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی (کلائمیٹ چینج) سے موسم کے اثرات تبدیل ہورہے ہیں جس کے اثرات پاکستان میں بھی واضح طور پر محسوس کیے جاسکتے ہیں، موسم کی اچانک تبدیلی اور شدت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، موسم تبدیل ہوتا ہے تو معمولات زندگی میں بھی تبدیلیاں آتی ہیں لیکن حکومت سندھ کی جانب سے اسکول کی چھٹیوں کا شیڈول تبدیل نہیں کیا جارہا تھا۔

ماہر تعلیم انوار احمد زئی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک صدی قبل نکولے نے ایجوکیشن ایکٹ دیا تھا جس میں اسکولوں کی چھٹیوں کے حوالے سے سب کچھ بیان تھا یوں تو چھٹیوں سے متعلق تمام فیصلے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیے جاتے ہیں۔

انوار احمد زئی نے کہا کہ فروری میں جب اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تو موسم کا حال سب کے سامنے تھا افسران کو چاہیے تھا کہ اسی وقت موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے چھٹیوں کا بہترین شیڈول تیار کرتے کیونکہ صوبائی وزیر تعلیم کو تمام فیصلے کرنے کا اختیار ہوتا ہے وہ چاہتے تو اسی وقت گرمیوں اور سردیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے بہترین فیصلہ کرسکتے تھے، اگر چھٹیاں 15 مئی سے 15 جولائی تک ہوتی ہیں تو افسران کو اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ 15 جولائی کے بعد بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جس کے بعد قوی امکان ہے کہ مزید چھٹیاں ہوں گی۔

انھوں نے مزید کہا کے پنجاب اور بلوچستان میں ڈھائی ڈھائی ماہ کی چھٹی ہوتی ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ بلوچستان اور کے پی کے میں سردیوں کی چھٹیاں زیادہ اور گرمیوں کی کم ہوتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کو پرائیویٹ اسکولوں کو کنٹرول کرنا ہوگا اور اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ صوبے بھر میں تمام اسکول اور کالجوں میں ایک ہی وقت میں چھٹیاں ہوں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔

ماہر تعلیم پیرزادہ قاسم کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں20 سال تک کا شیڈول تیار ہوتا ہے اور انھیں معلوم ہوتا ہے کہ 20 سال میں موسم میں کیا ردوبدل آسکتا ہے ہمیں زیادہ توجہ اس بات پر دینی چاہیے کہ معیار تعلیم کیسا ہے اور اسکولوں اور کالجوں کی حالت زار کیا ہے نہ کہ اس بات پر غور کیا جائے کہ چھٹیاں کب سے شروع ہوں کروڑوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں حکومت انھیں اسکولوں میں لانے کے بجائے اس میں لگی ہوئی ہے کہ اسکولوں کی چھٹیاں کب ہوں۔

واضح رہے کہ سمری منظور ہونے کے بعد تعطیلات کا نیا شیڈول جاری کیا جائے گا جو قیام پاکستان کے بعد پہلی بار موسم گرما کی تعطیلات کے شیڈول میں تبدیلی ہوگی محکمہ تعلیم کے مطابق چھٹیوں کا اطلاق نجی اور سرکاری اسکولوں پر ہوگا جب کہ عام طور پر محکمہ تعلیم کی جانب سے ہر سال اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں دو ماہ کی موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کیا جاتا ہے۔

سال2018 میں یکم جون سے31 جولائی تک چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا اور اسکولوں میں تدریسی عمل اگست کے ماہ میں دوبارہ شروع ہونا تھا ارسال شدہ سمری میں ابھی اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ تعطیلات کا یہ فیصلہ مستقل بنیاد پر ہے یا صرف اس سال تک محدود ہے اور نہ ہی فیصلہ کرتے وقت محکمہ موسمیات کہ کسی بھی افسر سے رائے لی گئی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں