سندھ فوڈ اتھارٹی کا پانی کے فلٹر پلانٹس کی نگرانی کا فیصلہ
واٹر فلٹر پلانٹس کیلیے ماہرین کی نگرانی میں رہنماہدایات اورچیک لسٹ تیار کرلی گئی
سندھ فوڈ اتھارٹی نے پانی کے فلٹر پلانٹس کی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پینے کے لیے فلٹر پانی میں ملائے جانے والے منرلز سمیت پلانٹ میں صحت و صفائی کے اقدامات اور تربیت یافتہ عملہ کی تعیناتی پر مشتمل رہنما ہدایات تیار کرلی گئی ہیں۔
سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کی اشیا کی تیاری اور فروخت کے عمل کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بنانے کے لیے رہنما ہدایات تیار کرلی ہیں اب تک ہوٹل ، ریسٹورانٹس، فوڈ پراڈکٹس بنانے والی کمپنیوں، مشروبات، پانی اور دودھ کی فروخت سے وابستہ اسٹیک ہولڈز اور سپلائی چین کو حفظان صحت کے اصولوں کے بارے میں رہنما ہدایات جاری کردی گئیں جن پر عمل درآمد کیلیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد عملی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
ابرار شیخ نے بتایا کہ سندھ میں کھانے پینے کی اشیا کے معیار کی نگرانی اب سندھ فوڈ اتھارٹی کی ذمے داری ہے اس لیے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا کوئی کردار نہیں رہا،کراچی میں جگہ جگہ فلٹر پلانٹس نصب کرکے کمرشل بنیادوں پر چلائے جارہے ہیں ان پلانٹس کو سندھ فوڈ اتھارٹی کے معیار کے تقاضوں کو پورا کرنا ہوگا اور کاروبار کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی کی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔
واٹر فلٹر پلانٹس کے لیے ماہرین کی نگرانی میں رہنما ہدایات اور چیک لسٹ تیار کرلی گئی ہے آئندہ ایک سے دو ہفتوں میں واٹر فلٹر پلانٹس کو یہ چیک لسٹ فراہم کردی جائیگی جس کے بعد مئی کے مہینے میں ہی سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں واٹر فلٹر پلانٹس کی جانچ کے لیے میدان میں اتر جائیں گی،ابرار شیخ کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کے حفظان صحت کے اصولوں کا اطلاق تھوک منڈیوں پر بھی کیا جائے گا۔
سبزی، پھل ، اجناس کی منڈیوں، پولٹری فارمز، ڈیری فارمز، مذبحہ خانوں کی خصوصی نگرانی کی جائیگی تاکہ شہر کو سپلائی کی جانے والی کھانے پینے کی اشیاکی تجارت صاف ستھرے ماحول میں کی جائے اور گندگی سے پھیلنے والی بیماریوں اور مسائل کا پہلے مرحلے میں ہی تدارک کیا جاسکے،سندھ فوڈ اتھارٹی کے تحت صارفین میں آگہی کے فروغ کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے جائیں گے۔
ابرار شیخ نے بتایا کہ اتھارٹی سے رجسٹریشن حاصل کرنے کے عمل کو آسان اور شفاف بنایا جائے گااس مقصد کے لیے قواعدوضوابط بھی تیار کرلیے گئے ہیں، انھوں نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کسی کو ہراساں کیے بغیر صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کاروباری تنظیموں کے ذریعے بہتری لانے کے لیے کوشاں ہے اس مقصد کے لیے کھانے پینے کی اشیا کے کاروبار سے وابستہ تجارتی انجمنوں کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اتھارٹی میں غذائی اور تکنیکی ماہرین کے2پینلز تشکیل دیے جائیں گے جن میں فوڈ سائنسز کے شعبے سے وابستہ ماہرین اور اساتذہ پر مشتمل سائنٹفک پینل اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل تکنیکی پینل شامل ہیں، فوڈ اتھارٹی کے ایکٹ کے مطابق مذکورہ دونوں پینلز کی تشکیل لازمی ہے۔
سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کی اشیا کی تیاری اور فروخت کے عمل کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بنانے کے لیے رہنما ہدایات تیار کرلی ہیں اب تک ہوٹل ، ریسٹورانٹس، فوڈ پراڈکٹس بنانے والی کمپنیوں، مشروبات، پانی اور دودھ کی فروخت سے وابستہ اسٹیک ہولڈز اور سپلائی چین کو حفظان صحت کے اصولوں کے بارے میں رہنما ہدایات جاری کردی گئیں جن پر عمل درآمد کیلیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد عملی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
ابرار شیخ نے بتایا کہ سندھ میں کھانے پینے کی اشیا کے معیار کی نگرانی اب سندھ فوڈ اتھارٹی کی ذمے داری ہے اس لیے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا کوئی کردار نہیں رہا،کراچی میں جگہ جگہ فلٹر پلانٹس نصب کرکے کمرشل بنیادوں پر چلائے جارہے ہیں ان پلانٹس کو سندھ فوڈ اتھارٹی کے معیار کے تقاضوں کو پورا کرنا ہوگا اور کاروبار کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی کی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔
واٹر فلٹر پلانٹس کے لیے ماہرین کی نگرانی میں رہنما ہدایات اور چیک لسٹ تیار کرلی گئی ہے آئندہ ایک سے دو ہفتوں میں واٹر فلٹر پلانٹس کو یہ چیک لسٹ فراہم کردی جائیگی جس کے بعد مئی کے مہینے میں ہی سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں واٹر فلٹر پلانٹس کی جانچ کے لیے میدان میں اتر جائیں گی،ابرار شیخ کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کے حفظان صحت کے اصولوں کا اطلاق تھوک منڈیوں پر بھی کیا جائے گا۔
سبزی، پھل ، اجناس کی منڈیوں، پولٹری فارمز، ڈیری فارمز، مذبحہ خانوں کی خصوصی نگرانی کی جائیگی تاکہ شہر کو سپلائی کی جانے والی کھانے پینے کی اشیاکی تجارت صاف ستھرے ماحول میں کی جائے اور گندگی سے پھیلنے والی بیماریوں اور مسائل کا پہلے مرحلے میں ہی تدارک کیا جاسکے،سندھ فوڈ اتھارٹی کے تحت صارفین میں آگہی کے فروغ کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے جائیں گے۔
ابرار شیخ نے بتایا کہ اتھارٹی سے رجسٹریشن حاصل کرنے کے عمل کو آسان اور شفاف بنایا جائے گااس مقصد کے لیے قواعدوضوابط بھی تیار کرلیے گئے ہیں، انھوں نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کسی کو ہراساں کیے بغیر صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کاروباری تنظیموں کے ذریعے بہتری لانے کے لیے کوشاں ہے اس مقصد کے لیے کھانے پینے کی اشیا کے کاروبار سے وابستہ تجارتی انجمنوں کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اتھارٹی میں غذائی اور تکنیکی ماہرین کے2پینلز تشکیل دیے جائیں گے جن میں فوڈ سائنسز کے شعبے سے وابستہ ماہرین اور اساتذہ پر مشتمل سائنٹفک پینل اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل تکنیکی پینل شامل ہیں، فوڈ اتھارٹی کے ایکٹ کے مطابق مذکورہ دونوں پینلز کی تشکیل لازمی ہے۔