سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی نوازشریف وزیراعظم بنیں گے شہبازشریف

کامیابی حاصل کرینگے، پیر پگارا سے ملاقات، میڈیا سے گفتگو اور پارٹی اجلاس میں خطاب


کامیابی حاصل کرینگے، پیر پگارا سے ملاقات، میڈیا سے گفتگو اور پارٹی اجلاس میں خطاب۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن )کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف کے وزیر اعظم بننے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے ساتھ مک مکا نہیں کیا، اس لیے علی بابا چالیس چور کی بات کرتا ہوں۔

پرویز مشرف نے نہ جانے کس زعم میں اپنے کاغذات جمع کرائے، پورے ملک میں ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں، انھیں پوری قوم پہلے ہی مسترد کرچکی تھی۔11مئی ملک کی تاریخ کا اہم ترین دن ہوگا، آئندہ انتخابات میں ن لیگ اور اس کے اتحادی بھرپور کامیابی حاصل کریں گے، سندھ میں 10 جماعتی اتحاد کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے پا گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اﷲ شاہ راشدی (پیر پگارا) سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس اور پارٹی اجلاس سے خطاب میں کیا۔

دونوں رہنمائوں کی ملاقات کے موقع پر مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ، سلیم ضیا، علی اکبر گجر، مسلم لیگ ف کے جنرل سیکریٹری امتیاز احمد شیخ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران میاں شہباز شریف نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے دیگر پارٹیوںکے ساتھ مل کر جو اتحاد بنایا ہے وہ قائم رہے گا، اس موقع پر حروں کے روحانی پیشوا و مسلم لیگ ف کے رہنما پیر پگارا نے کہا کہ اگر انتخابات میں دھاندلی کی گئی تو دھاندلی کرنیوالے گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔



دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران سیاسی صورتحال سمیت سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثنا ن لیگ سندھ کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی قیادت خصوصاً انتخابی امیدواروں پر حملوں کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہیں، ان واقعات کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انتخابات کا انعقاد نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے،حکومت سیاسی قیادت اور امیدواروں کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرے۔

کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے، ماضی کی حکومت نے بیرونی ممالک کی سپورٹ کے باوجود یہاں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام شروع نہیں کیا، 200 گرین بسیں آئیں لیکن وہ پورٹ پر ہی پڑے پڑے خراب ہوگئیں۔ ہم اقتدار میں آکر کراچی سے دقیانوسی ٹرانسپورٹ کے نظام کا خاتمہ کردیں گے اور 70 کلومیٹر تک کراچی میں لاہور طرز کی میٹرو بس منصوبہ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ زیر زمین ریلوے کا نظام قائم کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں