مقبوضہ کشمیر میں شہدا کی نماز جنازہ قابض بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف مکمل ہڑتال

کئی اضلاع میں بھارتی مظالم کے خلاف بلند کی جانے والی آواز حق کو دبانے کے لیے انٹر نیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند ہیں


ویب ڈیسک May 07, 2018
دو روز میں 14 کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔ فوٹو : فائل










مقبوضہ کشمیر میں شہید کشمیری نوجوانوں صدام حسین پڈر اور بلال احمد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔



کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دونوں شہدا کی نماز جنازہ 18 مرتبہ ادا کی گئی اور ہرمرتبہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجاہدین کے ایک گروپ نے نمودار ہوکر ہوا میں فائرنگ کرکے شہدا کو سلام پیش کیا۔

کشمیر یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبا نے سری نگر میں علامہ اقبال لائبریری کے باہر جمع ہو کر یونیورسٹی کے شہیدپروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ حریت رہنماؤں اور تنظیموں بشمول محمد یاسین ملک، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور مولانا عباس انصاری نے بھی شوپیاں میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے شوپیاں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دس نوجوانوں کے قتل کے خلاف سول سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کے لیے سری نگر اوروادی کشمیر کے مختلف حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کر دیں۔

مارچ اور دھرنے کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ میر واعظ عمر فاروق نے جو گھر میں نظربند تھے ،باہر نکل کر مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم بھارتی پولیس نے انہیں گرفتار کر کے نگین پولیس اسٹیشن سری نگر میں نظربند کردیا۔

مشترکہ حریت قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ضلع شوپیاں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف کل بھی ہڑتال جاری رہے گی۔سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو مسلسل گھروں اور جیلوں میں نظربند رکھا گیا۔ 14افرادکی شہادت کے خلاف وادی میں پیر کودوسرے دن مکمل ہڑتال رہی۔

مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی ایک اور دردناک داستان رقم ہوگئی۔ہندو انتہاپسندوں نے بزرگ مسلمان چرواہے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔نفرت کی آگ اس پر بھی ٹھنڈی نہ ہوئی تو ظالموں نے تمام مویشیوں کو بھی مارڈالا۔

دوسری جانب گزشتہ روز کی شہادتوں کیخلاف مقبوضہ وادی میں مسلسل مکمل ہڑتال رہی۔ ادھر بھارتی سپریم کورٹ نے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ آصفہ کی آبروریزی اور قتل کا کیس سماعت کے لیے مقبوضہ علاقے سے بھارتی پنجاب کے علاقے پٹھانکوٹ منتقل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے حکم دیا کہ کیس کی سماعت ان کیمر ا ہونی چاہیے۔










تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں