بھارت میں 23 سال سے قید پاکستانی شہری رہا
ساجد علی بخاری غلطی سے سرحد پار کرکے مقبوضہ کشمیر چلے گئے تھے جہاں انہیں 8 ستمبر 1995 کو گرفتار کیا گیا تھا
بھارت نے 23 سال سے قید سید ساجد علی بخاری نامی پاکستانی شہری کو خیر سگالی کے طور پر رہا کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت پاکستان اور بھارت کی طرف سے سزائیں مکمل کرنے والے ایک دوسرے کے شہریوں کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت بھارت نے 23 سال سے قید پاکستانی شہری کو خیر سگالی طور پر رہا کردیا ہے۔
سید ساجد علی بخاری کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے ، وہ غلطی سے سرحد پار کرکے مقبوضہ کشمیر چلے گئے تھے جہاں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے انہیں 8 ستمبر 1995 میں گرفتارکیا تھا، سید ساجد علی بخاری کو کئی برس تک سری نگر جیل میں رکھا گیا تھا، ان کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے تھانہ پریم پورہ میں 302، 307 اور آر پی سی کی دفعہ 3 اور25 کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے۔ 27 جون 2006 کو سید ساجد علی بخاری کی شہریت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد اب ان کی رہائی عمل میں آئی ہے، سید ساجد علی بخاری کم و بیش 23 سال بعد پاکستان لوٹے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی نے سید علی بخاری کی رہائی میں اہم کردارادا کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی شہری کی سزا مکمل ہوچکی تھی تاہم اب بیک ڈورڈپلومیسی کے ذریعے اس کی رہائی ممکن ہوسکی ہے، ساجد علی کو بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے پاکستان رینجرز پنجاب کے حوالے کیا۔
واضع رہے کہ پاکستان اور بھارت کی جیلوں میں دونوں ملکوں کے درجنوں ایسے شہری سزائیں مکمل ہونے کے باوجود قید وبند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں جن کی شہریت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت پاکستان اور بھارت کی طرف سے سزائیں مکمل کرنے والے ایک دوسرے کے شہریوں کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت بھارت نے 23 سال سے قید پاکستانی شہری کو خیر سگالی طور پر رہا کردیا ہے۔
سید ساجد علی بخاری کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے ، وہ غلطی سے سرحد پار کرکے مقبوضہ کشمیر چلے گئے تھے جہاں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے انہیں 8 ستمبر 1995 میں گرفتارکیا تھا، سید ساجد علی بخاری کو کئی برس تک سری نگر جیل میں رکھا گیا تھا، ان کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے تھانہ پریم پورہ میں 302، 307 اور آر پی سی کی دفعہ 3 اور25 کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے۔ 27 جون 2006 کو سید ساجد علی بخاری کی شہریت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد اب ان کی رہائی عمل میں آئی ہے، سید ساجد علی بخاری کم و بیش 23 سال بعد پاکستان لوٹے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی نے سید علی بخاری کی رہائی میں اہم کردارادا کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی شہری کی سزا مکمل ہوچکی تھی تاہم اب بیک ڈورڈپلومیسی کے ذریعے اس کی رہائی ممکن ہوسکی ہے، ساجد علی کو بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے پاکستان رینجرز پنجاب کے حوالے کیا۔
واضع رہے کہ پاکستان اور بھارت کی جیلوں میں دونوں ملکوں کے درجنوں ایسے شہری سزائیں مکمل ہونے کے باوجود قید وبند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں جن کی شہریت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔