بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر پونا میں واقع ہوٹل میں دھماکا کرنے کے الزام میں مرزاحمایت بیگ کو پھانسی کی سزاسنادی گئی۔
بھارتی عدالتوں کی جانب سے مسلمانوں کو پھانسی دینے کی سزاؤں میں تیزی آ گئی ہےاور آج عدالت نے انٹرنیٹ کیفے میں کام کرنے والے مرزا حمایت بیگ کو پونا کے ایک ہوٹل میں ہوئے دھماکے کا مجرم ٹھہراتے ہوئے پھانسی کی سزا سنا دی۔
مرزا حمایت بیگ کے وکیل اے رحمان کا کہنا تھا کہ وہ فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کریں گےجب کہ وکیل استغاثہ راجہ ٹھاکرے نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مرزا حمایت بیگ بھارتی مجاہدین کا رکن ہے اوراس کا تعلق پاکستانی تنظیم لشکر طیبہ سے ہے۔
مرزا حمایت بیگ کی گرفتاری دھماکے کے کئی ماہ بعد عمل میں آئی اورپولیس کا اس دوران کہناتھا کہ چھاپے کے دوران اس کے گھر سے دھماکا خیز موادبھی برآمد ہوا تھا، دھماکے میں ملوث دیگر 5 ملزمان کو 3 سال گزر جانے کے بعد بھی اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کشمیری حریت رہنما افضل گرو کو 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے جرم میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا، 2008 میں ممبئی حملوں میں ملوث اجمل قصاب کو بھی بھارتی عدالت کے فیصلے کے بعد پھانسی کی سزا دے دی گئی تھی۔