سپرہائی وے پر المناک حادثہ ایک ہی خاندان کے 8افراد جاں بحق

جامشور کے قریب ٹرک کار پر الٹ گیا، متوفی نواب شاہ کے رہائشی تھے


جامشور کے قریب ٹرک کار پر الٹ گیا، متوفی نواب شاہ کے رہائشی تھے فوٹو: فائل

لاہور: حیدرآباد کے قریب سپر ہائی وے پر ٹرک اور کار کے درمیان تصادم میں کارمیں سوارایک ہی خاندان کے8 افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک بچے سمیت3 افراد زخمی ہوگئے کار سوار شادی کی تقریب میں شرکت کے بعدواپس نوابشاہ جارہے تھے۔

جاں بحق ہونے والوں میں میاں بیوی، ان کے 5 بچے اورسالی کا بیٹا شامل ہے۔ جامشوروپولیس کا کہنا ہے اوورٹیکنگ کے دوران ٹرک الٹ کرکار پرجاگرا جس کے نتیجے میں یہ ہولناک حادثہ پیش آیا۔ حادثہ تھانہ جامشورو کی حدود سپر ہائی وے چوکی نمبر 13کے قریب پیش آیا۔ جاں بحق افراد میں 50 سالہ سے زائد عمر کے محمدبخش رند، ان کی اہلیہ شرماں، 2سال سے12سال کی عمر کے5 معصوم بیٹے اور بیٹیاؓں جابر، قدیر، نویدہ، فریدہ اور فائزہ جبکہ ان کے ہمراہ کار میں موجود خواہر نسبتی کابیٹا 8 سالہ نعیم اﷲ رند موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ کار میں سوار متوفی محمدبخش رند کی خالہ کے 2بیٹے25 سالہ نبی بخش اور6 سالہ ساجد رند اورڈرائیور کاشف زخمی ہوگئے۔

حادثے کے بعد موٹروے پولیس اور جامشوروپولیس موقع پر پہنچ گئی اورامدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ جاں بحق ہونے والوں کی میتیں اور زخمیوں کو پہلے سول اسپتال جامشورو اور اسکے بعد سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیاگیا۔ ٹرک الٹنے کے نتیجے میں ٹرک میں بھری روڑی بھی سپرہائی پرپھیل گئی جس کے نتیجے میں وہاں کافی دیر تک گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق نوابشاہ کے قریب واقع گاؤں حضوربخش رند سے ہے۔

متوفی محمدبخش رند کے کزن لعل رند نے ایکسپریس کو بتایاکہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے اوردونوں زخمی بھینس کالونی لانڈھی کراچی میں مقیم اپنے رشتے داروں کے گھر پرہفتے کے روز ہونے والی شادی کی تقریب میں شرکت میں گئے ہوئے تھے اور آج واپس نوابشاہ آرہے تھے کہ یہ المناک حادثہ پیش آگیا۔ ایس ایچ او جامشوروانسپکٹر نیاز پنہور نے ایکسپریس کو بتایاکہ اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کار اوور ٹیکنگ کررہی تھی کہ پتھروں سے بھرا ٹرک الٹ کر کار پرجاگرا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |