فاٹاانضمام کے لیے صدارتی فرمان جاری کرنے پرغور
فاٹاانضمام کے لیے صدارتی فرمان جاری کرنے پرغور شروع
لاہور:
وفاقی حکومت نے فاٹاکوپختونخوامیں ضم کرنے کے معاملے پراتحادیوں کی حمایت حاصل نہ ہونے کے باعث اب اقدام کیلئے صدارتی حکم نامہ کے اجراء پرغورشروع کردیا۔
منگل کووزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت کابینہ کے ہفتہ واراجلاس میں فاٹاکے پختونخوا میں انضمام کامعاملہ بھی زیرغورآیا جبکہ اس سے ایک روزقبل وزیراعظم نے فاٹا اصلاحات پراتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس بلایاتھا۔ اگرچہ تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی سمیت بڑی سیاسی جماعتیں فاٹاکے انضمام کی بھرپورحامی ہیں لیکن جمعیت علماء اسلام ف اورپشتونخواملی عوامی پارٹی جیسی چھوٹی جماعتیں اسکی مخالفت کررہی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے یہ رائے پیش کی کہ حکومت کوفاٹاکے انضام کیلئے صدارتی حکم لانا چاہیے اطلاعات کے مطابق کابینہ کے ارکان کی اکثریت نے اس تجویزکی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں اس کیلئے صدارتی حکم ہی واحدقابل عمل راستہ ہے۔
وفاقی حکومت نے فاٹاکوپختونخوامیں ضم کرنے کے معاملے پراتحادیوں کی حمایت حاصل نہ ہونے کے باعث اب اقدام کیلئے صدارتی حکم نامہ کے اجراء پرغورشروع کردیا۔
منگل کووزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت کابینہ کے ہفتہ واراجلاس میں فاٹاکے پختونخوا میں انضمام کامعاملہ بھی زیرغورآیا جبکہ اس سے ایک روزقبل وزیراعظم نے فاٹا اصلاحات پراتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس بلایاتھا۔ اگرچہ تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی سمیت بڑی سیاسی جماعتیں فاٹاکے انضمام کی بھرپورحامی ہیں لیکن جمعیت علماء اسلام ف اورپشتونخواملی عوامی پارٹی جیسی چھوٹی جماعتیں اسکی مخالفت کررہی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے یہ رائے پیش کی کہ حکومت کوفاٹاکے انضام کیلئے صدارتی حکم لانا چاہیے اطلاعات کے مطابق کابینہ کے ارکان کی اکثریت نے اس تجویزکی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں اس کیلئے صدارتی حکم ہی واحدقابل عمل راستہ ہے۔