خوشحالی بینک کابرانچ لیس بینکاری شروع کرنے کااعلان
محروم طبقات تک بینکاری خدمات پہنچانے کیلیے شوربینک سے معاہدے میں توسیع کردی
خوشحالی بینک نے رقوم کی ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کے ذریعے پاکستان میں برانچ لیس بینکنگ کے فروغ کیلیے شور بینک انٹرنیشنل (ایس بی آئی) کے ساتھ اپنے شراکتی معاہدے میں توسیع کردی ہے، مذکورہ مقاصدکے حصول کیلیے بل اینڈ میلینڈا گیٹس فائونڈیشن کی جانب سے ایس بی آئی کو 1.19ملین ڈالر کی رقم بھی فراہم کردی ہے، پاکستان میں برانچ لیس بینکاری کے فروغ وارتقا کا یہ منصوبہ سائوتھ ایشیا مائیکرو سیونگس انیشیٹو(ایس اے ایم آئی) کی کامیاب توسیع ہے جس کا عملی نفاذ ایس بی آئی بشمول منصوبے میں شریک دیگر پارٹنرز نے بل اینڈ میلینڈا گیٹس فائونڈیشن کی مدد سے 2009 میںجنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں کیا گیا تھا۔
خوشحالی بینک پاکستان نے اس منصوبے کے ثمرات کو بروئے کار لاتے ہوئے تقریباً 3لاکھ 50ہزار سے زائد ملک بھر کے ان کم آمدن صارفین کو ڈپازٹ اکائونٹ کی سہولتیں پیش کیں جو ان سے محروم تھے، شراکتی معاہدے کی توسیع کے تحت خوشحالی بینک کم آمدن والے افراد کو سیونگس پراڈکٹس تک رسائی کیلیے اپنے مشن کو جاری رکھ سکے گا، اس منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت خوشحالی بینک اپنی بینکاری خدمات و مصنوعات برانچ لیس بینکنگ کے ذریعے فراہم کرے گا اور اپنی فنانشل سروسز کوبینکاری خدمات سے محروم کم آمدن غریب طبقے کے درمیان فروغ دے گا، ملک کے بڑے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم کی زیرِ شراکت خوشحالی بینک کم آمدن افراد کو نہ صرف سیونگز بلکہ کریڈٹ و دیگر فنانشل سروسزفراہم کرے گا تاکہ صارفین اپنی مالی و اقتصادی معاملات کو بہتر طور پر انجام دے سکیں۔
اس موقع پر خوشحالی بینک کے صدر غالب نشتر نے کہا کہ ملک بھر میں بینکوں، برانچز اور اے ٹی ایم کی موجودگی کے باوجود جدید بینکاری پاکستان میں مکمل طور پر نفوز نہیں کر پائی اور نت نئی فنانشل سروسز مہیا کرنے کے حوالے سے ایک وسیع خلا موجود ہے، ایس بی آئی کی زیرِ شراکت خوشحالی بینک جدید بینکاری خدمات سے محروم کم آمدن افرادکی ٹیکنالوجی پرمشتمل بینکاری و مالی سہولتوں تک رسائی ممکن بنا رہا ہے۔
خوشحالی بینک پاکستان نے اس منصوبے کے ثمرات کو بروئے کار لاتے ہوئے تقریباً 3لاکھ 50ہزار سے زائد ملک بھر کے ان کم آمدن صارفین کو ڈپازٹ اکائونٹ کی سہولتیں پیش کیں جو ان سے محروم تھے، شراکتی معاہدے کی توسیع کے تحت خوشحالی بینک کم آمدن والے افراد کو سیونگس پراڈکٹس تک رسائی کیلیے اپنے مشن کو جاری رکھ سکے گا، اس منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت خوشحالی بینک اپنی بینکاری خدمات و مصنوعات برانچ لیس بینکنگ کے ذریعے فراہم کرے گا اور اپنی فنانشل سروسز کوبینکاری خدمات سے محروم کم آمدن غریب طبقے کے درمیان فروغ دے گا، ملک کے بڑے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم کی زیرِ شراکت خوشحالی بینک کم آمدن افراد کو نہ صرف سیونگز بلکہ کریڈٹ و دیگر فنانشل سروسزفراہم کرے گا تاکہ صارفین اپنی مالی و اقتصادی معاملات کو بہتر طور پر انجام دے سکیں۔
اس موقع پر خوشحالی بینک کے صدر غالب نشتر نے کہا کہ ملک بھر میں بینکوں، برانچز اور اے ٹی ایم کی موجودگی کے باوجود جدید بینکاری پاکستان میں مکمل طور پر نفوز نہیں کر پائی اور نت نئی فنانشل سروسز مہیا کرنے کے حوالے سے ایک وسیع خلا موجود ہے، ایس بی آئی کی زیرِ شراکت خوشحالی بینک جدید بینکاری خدمات سے محروم کم آمدن افرادکی ٹیکنالوجی پرمشتمل بینکاری و مالی سہولتوں تک رسائی ممکن بنا رہا ہے۔