لاہور چیمبر میں امریکی جی ایس پی اسکیم پر ویبینار کا انعقاد

امریکی نائب معاون تجارت نے بزنس کمیونٹی کو اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا طریقہ بتایا

جی ایس پی سے آگہی پر زور، کراچی سمیت متعدد شہروں میں ویڈیو کانفرنس، برآمد کنندگان کی شرکت۔ فوٹو : فائل

امریکا کی جی ایس پی اسکیم کے تحت پاکستانی تاجر کارپٹ، جیولری، ماربل، جیم اسٹون، جیولری، لیدر اسپورٹس گلووز اور آئرن و اسٹیل کے اجزا سمیت 3500 اشیا ڈیوٹی فری برآمد کرسکتے ہیں جس سے انہیں بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

یہ بات امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ ٹریڈ بل جیکسن نے لاہور چیمبرمیں ویبینار (ویب سائٹ کے ذریعے سیمینار) سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بل جیکسن نے کہا کہ جی ایس پی پروگرام کے تحت پاکستان امریکا کو برآمدات بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی سے تاجروں کی اکثریت کو اس اسکیم کے بارے میں علم نہیں۔

بہت سے امریکی امپورٹرز کو بھی علم نہیں اور وہ اس اسکیم کے تحت درآمدی اشیا پر ڈیوٹی بھی ادا کرتے ہیں جس کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2012 میں جی ایس پی کے تحت امریکا کی پاکستان سے درآمدات 49 فیصد اضافے سے 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔




علاوہ ازیں اس سلسلے میں کراچی میں ٹی ڈی اے پی اورپاکستان بھرمیں دیگرکئی ایوان ہائے صنعت وتجارت میں امریکی تجارتی نمائندے کی جانب سے پیش کی گئی براہ راست ویڈیوکانفرنس میں بڑے کاروباری مراکز بشمول کراچی، اسلام آباد، گجرات، پشاور، فیصل آباد اور سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے برآمدکنندگان نے شرکت کی۔

یہ ویڈیو کانفرنس پاکستان میں امریکی مشن کے پروگرام برائے کاروبار''خوشحالی کا سفر'' کا حصہ تھی جس کا مقصد پاکستانی کاروبارکی اعانت کرنا ہے۔
Load Next Story