خلائی مخلوق کا پتہ چلانے کےلیے اصغر خان کیس دیکھ لیں عمران خان
اصغرخان کیس سے ثابت ہوگیا (ن) لیگ اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق ہے، چیرمین پاکستان تحریک انصاف
SHABQADAR:
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا میرا عزم ہے اور آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد کا ارادہ نہیں جبکہ خلائی مخلوق کا پتہ چلانے کےلیے اصغر خان کیس دیکھ لیں۔
اسلام آباد میں جنوبی پنجاب اتحاد کے ارکان نے عمران خان سے ملاقات کے بعد خود کو پی ٹی آئی میں ضم کرلیا۔ جنوبی پنجاب اتحاد ارکان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا میرا عزم ہے اور آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد کا ارادہ نہیں، صرف خیبرپختون خوا میں مولانا سمیع الحق کی جماعت سے اتحاد ہے۔
عمران خان نے کہا کہ خلائی مخلوق کا پتہ چلانے کےلیے اصغر خان کیس کھول لیں، بلکہ اب تو کیس کھل گیا ہے، پتہ چل جائے گا کہ لاڈلا کون ہے، خلائی مخلوق نے مہران بینک سے پیسے لیے، نواز شریف کو 35 لاکھ روپے ملے، شہباز شریف اور جاوید ہاشمی نے بھی پیسے لیے، اصغر خان نے کیس کیا تو پاکستان کی عدلیہ نے کیس نہیں سنا کیونکہ لاڈلے کا کیس تھا، نواز شریف تاجر سے سیاست دان بنے ہیں وہ سمجھتے ہیں باقی بھی انہی کی طرح ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تین تین بار باریاں لینے والے انقلاب کی باتیں کرتے ہیں، پنجاب میں سب کچھ وزیراعلیٰ کنٹرول کرتا ہے، مقامی حکومت کو اختیار نہیں، سرمایہ کاری رائے ونڈ میں کی جاتی ہے، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ کیا ہے یہ میرا عزم ہے، فاٹا کو بھی خیبرپختون خوا میں ضم کریں گے، فاٹا والے پاکستان میں یتیم بن گئے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے قوم کو متحد کرنا ہے، حقیقی بااختیار بلدیاتی نظام ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے، وفاق کو مضبوط کرنے کے لیے اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم ضروری ہے، کراچی میں بااختیار میئر نہیں اس لیے وہاں کا برا حال ہے، پانی ہے نہ صفائی۔ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔
قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ اصغرخان کیس سے ثابت ہوتا ہے کہ (ن) لیگ کیسے اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق ہے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ کیس واضح کرتا ہے کہ (ن) لیگ اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق ہے اورکیسے اس پر سرمایہ کاری کی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ مقدمہ یہ بھی بتاتا ہے کہ کیسے "لاڈلے" کو بچایا جاتا رہا اور کیسے 20 سال تک سپریم کورٹ میں اس سیدھے سادے مقدمے کی سماعت نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ نے اصغر خان علمدر آمد کیس کی سماعت کے دوران 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا میرا عزم ہے اور آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد کا ارادہ نہیں جبکہ خلائی مخلوق کا پتہ چلانے کےلیے اصغر خان کیس دیکھ لیں۔
اسلام آباد میں جنوبی پنجاب اتحاد کے ارکان نے عمران خان سے ملاقات کے بعد خود کو پی ٹی آئی میں ضم کرلیا۔ جنوبی پنجاب اتحاد ارکان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا میرا عزم ہے اور آئندہ انتخابات میں کسی جماعت سے اتحاد کا ارادہ نہیں، صرف خیبرپختون خوا میں مولانا سمیع الحق کی جماعت سے اتحاد ہے۔
عمران خان نے کہا کہ خلائی مخلوق کا پتہ چلانے کےلیے اصغر خان کیس کھول لیں، بلکہ اب تو کیس کھل گیا ہے، پتہ چل جائے گا کہ لاڈلا کون ہے، خلائی مخلوق نے مہران بینک سے پیسے لیے، نواز شریف کو 35 لاکھ روپے ملے، شہباز شریف اور جاوید ہاشمی نے بھی پیسے لیے، اصغر خان نے کیس کیا تو پاکستان کی عدلیہ نے کیس نہیں سنا کیونکہ لاڈلے کا کیس تھا، نواز شریف تاجر سے سیاست دان بنے ہیں وہ سمجھتے ہیں باقی بھی انہی کی طرح ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تین تین بار باریاں لینے والے انقلاب کی باتیں کرتے ہیں، پنجاب میں سب کچھ وزیراعلیٰ کنٹرول کرتا ہے، مقامی حکومت کو اختیار نہیں، سرمایہ کاری رائے ونڈ میں کی جاتی ہے، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ کیا ہے یہ میرا عزم ہے، فاٹا کو بھی خیبرپختون خوا میں ضم کریں گے، فاٹا والے پاکستان میں یتیم بن گئے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے قوم کو متحد کرنا ہے، حقیقی بااختیار بلدیاتی نظام ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے، وفاق کو مضبوط کرنے کے لیے اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم ضروری ہے، کراچی میں بااختیار میئر نہیں اس لیے وہاں کا برا حال ہے، پانی ہے نہ صفائی۔ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔
قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ اصغرخان کیس سے ثابت ہوتا ہے کہ (ن) لیگ کیسے اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق ہے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ کیس واضح کرتا ہے کہ (ن) لیگ اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق ہے اورکیسے اس پر سرمایہ کاری کی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ مقدمہ یہ بھی بتاتا ہے کہ کیسے "لاڈلے" کو بچایا جاتا رہا اور کیسے 20 سال تک سپریم کورٹ میں اس سیدھے سادے مقدمے کی سماعت نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ نے اصغر خان علمدر آمد کیس کی سماعت کے دوران 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔