یوم شہادت علیؓ پر زیریں سندھ میں بھی ماتمی جلوس نکالے گئے

جلوس کے شرکا تمام راستے سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے رہے،زنجیر زنی بھی کی گئی.


Numainda Express August 11, 2012
حیدرآباد،بدین،میرپورخاص ودیگر شہروںمیں مجالس عزاکا انعقاد،سیکیورٹی کے سخت انتظامات. فوٹو ایکسپریس

ملک کے دیگر شہروںکی طرح حیدرآباد و اندورن سندھ بھی یوم شہادت حضرت علیؓ نہایت عقیدت و احترام سے منایا گیا اور مجالس عزا منعقد کی گئیں،ماتمی جلوس نکالے گئے،جلوسوںکی نگرانی کے لیے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق خلیفہ چہارم حضرت علی کرام اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر حیدرآباد میں کربلا دادن شاہ میں بعد نماز ظہرین مجلس عزا منعقد کی گئی جس سے نیر عباس جعفری نے خطاب کیااور حضرت علیؓ کے فضائل بیان کیے،مجلس کے اختتام پر انجمن امامیہ کے تحت مرکزی جلوس برآمد ہوا جس میں حیدرآباد شہر، لطیف آباد اور قاسم آباد سے انجمن جانثاران حسینؓ، انجمن دستہ حیدری، انجمن سپاہ اضغرؓ، انجمن غلامان ابو طالب،انجمن لشکر عباسؓ، پیام کربلا سمیت دیگر ماتمی انجمنوں نے شرکت کی،جلوس مقررہ راستوں صدر، لجپت روڈ اور محفل حسینی سے ہوتا ہوا نماز مغرب کے وقت قدم گاہ مولا علیؓ پہنچ کر اختتام پزیر ہوا،

جلوس کے شرکا تمام راستے سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے رہے،زنجیر زنی بھی کی گئی، جلوس میں علم پاک،روضہ علیؓ، ذوالجناح اور تابوت کی شبیہکے علاوہ دیگر تبرکات بھی شامل تھے جن کی عقیدت مندوں نے زیارت کی،جلوس کی سیکیورٹی کیلیے ضلع بھر میں ریڈ الرٹ کرکے ایک ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروںکو تعینات کرنے کے ساتھ سادہ لباس میں ملبوس اہلکار اور400سے زائد رینجرز کے افسران اور اہلکار بھی جلوس کے ہمراہ تھے۔

بدین میں یوم شہادت حضرت علیؓ کے سلسلے میں مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ سے جمعہ کی نمازکے بعد برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا نماز مغربین کے وقت مرکزی امام بارگاہ کاشانہ زینبیہ پر اختتام پذیرہوا۔تلہارکی مختلف امام بارگاہوں میں مجالس عزا منعقد کی گئیںجبکہ مرکزی امام بارگاہ سے ماتمی جلوس برآمد کیا گیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس مرکزی امام بارگاہ میں اختتام پذیر ہوا۔ اس کے علاوہ ضلع بدین کے دیگر شہروں، ماتلی، گولارچی، ٹنڈو باگو، ترائی، کڈھن میں ماتمی جلوس نکالے گئے۔ میرپورخاص میں مرکزی ماتمی جلوس بارہ امام بارگاہ سے برآمد ہوا جو مختلف راستوں سے ہوتا ہوا درگاہ مکھن شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں