بنگلور دھماکے غیر ملکی کرکٹرز کے دلوں کی دھڑکنیں تیز

رائل چیلنجرز میں شامل کھلاڑیوں نے اپنے خدشات سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کردیا۔

رائل چیلنجرز میں شامل کھلاڑیوں نے اپنے خدشات سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کردیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
بنگلور میں بم دھماکوں سے غیرملکی کرکٹرز کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں۔

آئی پی ایل فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور میں شامل کھلاڑیوں نے اپنے خدشات سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کردیا، مقامی انتظامیہ سے مزید سیکیورٹی مانگ لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ٹھیک تین برس قبل بنگلور کے چنا سوامی اسٹیڈیم کے باہر دو کم شدت والے دھماکے ہوئے تھے۔

اب بدھ کو اچانک بنگلور ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا مگر اس بار نشانہ کوئی کرکٹ وینیو نہیں بلکہ ایک سیاسی پارٹی کا آفس تھا جہاں پر 16 افراد زخمی ہوئے۔ کرناٹکا میں آئندہ ماہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہونے ہیں اس لیے یہاں پر سیاسی ماحول کافی کشیدہ ہے۔ 17 اپریل 2010 کو یہاں پر ہونے والے دھماکے میں 8 افراد زخمی ہوئے جبکہ رائل چیلنجرز بنگلور اور ممبئی انڈینز کے درمیان میچ تاخیر کا شکار ہوا تھا، ایک بم برآمد کرکے اسے ناکارہ بھی بنایا گیا جبکہ یہاں سے سیمی فائنلز ممبئی منتقل کردیے گئے تھے۔




اس بار اگرچہ میچز کا بنگلور سے منتقل ہونا مشکل ہے مگر ذرائع نے کہاکہ رائل چیلنجرز کے غیرملکی کھلاڑی کافی گھبرائے ہوئے ہیں، انھوں نے اپنے خدشات سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کردیا ہے، دوسری جانب ٹیم آفیشلز نے مقامی اتھارٹی سے مزید سیکیورٹی فارہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

کرناٹکا اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جگوال سری ناتھ کا کہنا ہے کہ ہم نے میچ سے ایک روز قبل اور مقابلے کے دوران زیادہ سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس سلسلے میں ہماری پولیس سے میٹنگ ہوئی اور انھوں نے ہمیں مناسب اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ یہاں پر انتخابات سے متصادم دو میچز کی تاریخیں پہلے ہی تبدیل کی جاچکی ہیں۔ رائل چیلنجرز بنگلور کو اب ہفتے کو راجستھان اور اس کے بعد منگل کو یہاں پر پونے واریئرز سے میچ کھیلنا ہے۔
Load Next Story