آصف پابندی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے

ثالثی عدالت کے فیصلے کو فیڈرل کورٹ آف سوئٹزرلینڈ میں چیلنج کرسکتے ہیں، وکیل

ثالثی عدالت کے فیصلے کو فیڈرل کورٹ آف سوئٹزرلینڈ میں چیلنج کرسکتے ہیں، وکیل فوٹو : اے ایف پی

آصف کی جانب سے پابندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا امکان ہے، ان کے وکیل روی سکل کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کو فیڈرل کورٹ آف سوئٹزرلینڈ میں چیلنج کرسکتے ہیں، میں ان کو ہمت نہ ہارنے کا ہی مشورہ دوں گا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے فاسٹ بولر محمد آصف اور سلمان بٹ کی آئی سی سی کی پابندی کے خلاف اپیلیں مسترد کردی تھیں، سلمان بٹ نے اب سزا کی باقی مدت گھر بیٹھ کر پوری کرنے کا فیصلہ کرلیا،البتہ محمد آصف کی جانب سے خود پر کرکٹ کے دروازے بند کیے جانے کے خلاف قانونی لڑائی جاری رکھنے کا امکان ہے۔

ثالثی عدالت نے ان کے بارے میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پینل کو کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جو آصف کو بے گنا ہ ثابت کرے، انھوں نے جو چیزیں پیش کیں وہ آئی سی سی ٹریبونل کے فیصلے کو تبدیل کرنے کے لیے ناکافی ہیں، ان وجوہات کی بنا پرہم پوری طرح مطمئن ہیں کہ آصف کے فکسنگ کے جرم میں شریک ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔




آصف کے وکیل روی سکل نے کہا کہ فاسٹ بولر اپنی اپیل میں سب کچھ نہیں ہارے بلکہ ان کے پاس اپنی پابندی سے جان چھڑانے کے لیے اور بھی راستے موجود ہیں، مجھے سی اے ایس کے فیصلے پر کافی مایوسی ہوئی مگر ہمارے پاس ایک راستہ اور بھی ہے، آصف عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کے خلاف فیڈرل کورٹ آف سوئٹزرلینڈ میں اپیل کرسکتے ہیں، ابھی میری ان سے بات نہیں ہوئی مگر وہ ہر معاملے میں میرا مشورہ لیتے ہیں، اس لیے میں انھیں سوئٹزرلینڈ کی عدالت میں کیس کرنے کا مشورہ دوں گا، ہمارے پاس اپیل کرنے کے لیے چند روز موجود ہیں۔

روی سکل نے مزید کہا کہ میرا اس بات پر مکمل یقین ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے فیصلے میں انسانی حقوق سے متعلق قوانین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کی، اس لیے آصف کے پاس اس کے خلاف بڑی عدالت سے رجوع کا موقع موجود ہے۔
Load Next Story