طالبانحقانی نیٹ ورک کے آئی ایس آئی سے روابط ہیںجنرل جوزف
ہمارے پاس ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹس ہیں،جنرل جوزف کی کانگریس کمیٹی کوبریفنگ
امریکی فوج نے الزام عائد کیاہے کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے پاکستان میں محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔
جبکہ دونوں گروپوں کے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ بھی روابط ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں اتحادی فوج کے کمانڈرجنرل جوزف ڈین فورڈ نے امریکی کانگریس کی کمیٹی برائے آرمڈسروسز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے پاس ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹس ہیں کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی پاکستانی علاقوں میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔
ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستانی آرمی چیف جنرل کیانی آئی ایس آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں تاہم اس بات پر یقین نہیں کیاجا سکتاکہ یہ گروپ آرمی چیف سمیت کسی کے کنٹرول میں ہیں۔ اس موقع پر سینیٹ آرمڈکمیٹی کے سربراہ سینیٹر کارل لیوین کاکہنا تھاکہ پاکستان ہمیشہ یہ یقین دہانی کراتاہے کہ وہ محفوظ اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے لیکن یہ صرف زبانی دعوے ہیں، عملی اقدامات نظر نہیں آتے۔ انھوں نے کہاکہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم نہیں ہوجاتیں۔
جبکہ دونوں گروپوں کے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ بھی روابط ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں اتحادی فوج کے کمانڈرجنرل جوزف ڈین فورڈ نے امریکی کانگریس کی کمیٹی برائے آرمڈسروسز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے پاس ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹس ہیں کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی پاکستانی علاقوں میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔
ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستانی آرمی چیف جنرل کیانی آئی ایس آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں تاہم اس بات پر یقین نہیں کیاجا سکتاکہ یہ گروپ آرمی چیف سمیت کسی کے کنٹرول میں ہیں۔ اس موقع پر سینیٹ آرمڈکمیٹی کے سربراہ سینیٹر کارل لیوین کاکہنا تھاکہ پاکستان ہمیشہ یہ یقین دہانی کراتاہے کہ وہ محفوظ اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے لیکن یہ صرف زبانی دعوے ہیں، عملی اقدامات نظر نہیں آتے۔ انھوں نے کہاکہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم نہیں ہوجاتیں۔