ترسیلات زر 10 ماہ میں 1626 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں
بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوںنے جولائی تا اپریل 4فیصدزیادہ رقوم وطن بھیجیں۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ (جولائی تا اپریل ) میں16ارب 25کروڑ 70 لاکھ ڈالر وطن بھجوائے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موصول ہونے والے 15ارب 64کروڑ 39لاکھ 70 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 3.92 فیصد زیادہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2018 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1ارب 65کروڑ 5لاکھ 90ہزار ڈالر رہی جو مارچ2018 کے مقابلے میں 6.89 فیصدکم اور اپریل 2017 کے مقابلے میں 7.25فیصدزیادہ ہیں، گزشتہ ماہ سعودی عرب سے 39کروڑ 95لاکھ6 ہزار ڈالر بھیجے گیے جبکہ اپریل 2017 میں 43کروڑ 91لاکھ 30 ہزار ڈالر بھیجے گئے تھے۔
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر سال بہ سال 34 کروڑ 40 لاکھ 10ہزار ڈالر سے بڑھ کر 35 کروڑ 82 لاکھ 80 ہزار ڈالر، امریکا سے 19کروڑ 96 لاکھ 90 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 24 کروڑ 3 لاکھ 90 ہزار ڈالر، برطانیہ سے 19کروڑ 16 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے بڑھ کر23 کروڑ 25 لاکھ 80 ہزار ڈالر، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) سے 17کروڑ 51 لاکھ 80 ہزار ڈالر کے مقابل 16 کروڑ 76 لاکھ 80 ہزار ڈالر، یورپی یونین کے ملکوں سے 4 کروڑ 18 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 5کروڑ 47لاکھ 40 ہزار ڈالر اور ملائیشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر 14کروڑ 74لاکھ 20 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 19کروڑ 73لاکھ 60ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2018 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1ارب 65کروڑ 5لاکھ 90ہزار ڈالر رہی جو مارچ2018 کے مقابلے میں 6.89 فیصدکم اور اپریل 2017 کے مقابلے میں 7.25فیصدزیادہ ہیں، گزشتہ ماہ سعودی عرب سے 39کروڑ 95لاکھ6 ہزار ڈالر بھیجے گیے جبکہ اپریل 2017 میں 43کروڑ 91لاکھ 30 ہزار ڈالر بھیجے گئے تھے۔
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر سال بہ سال 34 کروڑ 40 لاکھ 10ہزار ڈالر سے بڑھ کر 35 کروڑ 82 لاکھ 80 ہزار ڈالر، امریکا سے 19کروڑ 96 لاکھ 90 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 24 کروڑ 3 لاکھ 90 ہزار ڈالر، برطانیہ سے 19کروڑ 16 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے بڑھ کر23 کروڑ 25 لاکھ 80 ہزار ڈالر، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) سے 17کروڑ 51 لاکھ 80 ہزار ڈالر کے مقابل 16 کروڑ 76 لاکھ 80 ہزار ڈالر، یورپی یونین کے ملکوں سے 4 کروڑ 18 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 5کروڑ 47لاکھ 40 ہزار ڈالر اور ملائیشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر 14کروڑ 74لاکھ 20 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 19کروڑ 73لاکھ 60ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔