بوسٹن میراتھون دھماکوں کا ایک ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک دوسرے کی تلاش جاری

پولیس نے ملزمان کا تعقب کرتے ہوئے ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا جو اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔


ویب ڈیسک April 19, 2013
پولیس نے ملزمان کا تعقب کرتے ہوئے ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا جو اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی شہر بوسٹن میں میراتھون ریس میں بم دھماکوں میں ملوث 2 ملزمان بھائیوں میں سے ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا جبکہ فرار ہوئے دوسرے بھائی کی تلاش جاری ہے۔


امریکی پولیس نے روسی ریاست چچنیا سے تعلق رکھنے والے 2 بھائیوں تیمر لین زارنیو اور زوخار زارنیو کو بم دھماکے کے ملزموں کے طور پر شناخت کر لیا، جمعرات کی رات کو دونوں بھائیوں نے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ کے کیمپس کے قریب واقع ایک اسٹور پر ڈاکہ ڈالا اور فرار ہونے کی کو شش کی تاہم کیمپس میں تعینات پولیس افسر نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی جس پر ملزمان اور پولیس افسر کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں پولیس افسر گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا اور اسپتال منتقل کئے جانے پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔


واقعے کے بعد دونوں بھائیوں نے اسی علاقے سے ایک گاڑی کو ڈرائیور سمیت اغوا کیا جسے تھوڑی دیر بعد چھوڑ دیا گیا، پولیس اہلکاروں نے دونوں بھائیوں کی گاڑی کا پیچھا کیا جس کے دوران انہوں نے پولیس پر فائرنگ کی اور دھماکا خیز مواد بھی پھینکا، فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا جبکہ دونوں ملزمان میں سے ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جو اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔


اس وقت بھی چھوٹے بھائی زوخار کی تلاش میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے، پولیس نے بوسٹن کے نواحی علاقوں کی مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے اور میساچوسیٹس یونیورسٹی کے مقامی کیمپس سمیت کئی علاقوں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


سرچ آپریشن میں 9 ہزار پولیس اہلکارحصہ لے رہے ہیں جنہیں جدید ترین ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل ہے۔علاقے میں خصوصی تربیت یافتہ پولیس کمانڈوز اور بکتر بند گاڑیاں بھی تعینات ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں کے زیر استعمال گھر میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کے پیشِ نظر کنٹرولڈ بم دھماکے کئے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں