نیب ریفرنسز کی سماعت شریف خاندان کے درمیان رقوم کی منتقلی کا ریکارڈ پیش

نوازشریف فیملی نے 50 کروڑ 44 لاکھ 30 ہزار 625 روپے ایک دوسرے کو وقفے وقفے سے منتقل کئے، واجد ضیا

نوازشریف فیملی نے 50 کروڑ 44 لاکھ 30 ہزار 625 روپے ایک دوسرے کو وقفے وقفے سے منتقل کئے، واجد ضیا۔ : فوٹو : فائل

استغاثہ کے گواہ واجد ضیا نے احتساب عدالت میں شریف خاندان کی رقم منتقلی سے متعلق تفصیلات پیش کردی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی، العزیزیہ ریفرنس میں شریف خاندان کے خلاف نیب کے گواہ واجد ضیا نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور حسین نوازکی جانب سے مریم نواز کو منتقل کی گئی رقوم کی دستاویزات پیش کیں۔ اور بتایا کہ نوازشریف فیملی نے 50 کروڑ 44 لاکھ 30 ہزار 625 روپے ایک دوسرے کو وقفے وقفے سے منتقل کئے۔


واجد ضیاء نے نواز شریف کی جانب سے مریم نواز کو جاری چیکوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف نے مریم نواز کو 10 مئی 2015 کو دس کروڑ پچاس لاکھ،، 13 جون 2015 کو نواز شریف نے مریم نواز کو 1 کروڑ 20 ، یکم نومبر 2015 کو نواز شریف نے مریم نواز کو 65 لاکھ، تین نومبر 2015 کو 2 کروڑ 88 لاکھ کا چیک دیا۔ نیب کے گواہ نے بتایا کہ 21 نومبر 2015 کو 18 لاکھ روپے اور 27 مارچ 2016 کو 40 ملین کا چیک جاری کیا۔ واجد ضیاء کے مطابق نواز شریف کی جانب سے 10 فروری 2016 کو 30 ملین، 14 فروری 2016 کو 50 لاکھ، دس مئی 2016 کو 3 کروڑ 70 لاکھ، 14 اگست 2016 کو ایک کروڑ 95 لاکھ کا چیک جاری کیا اور 31 جنوری 2017 کو 60 لاکھ کا چیک مریم صفدر کے نام جاری کیا گیا۔

واجد ضیا کے بیان کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کے سوالات پر نیب پراسیکیوٹر واثق ملک نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ جو تفصیلات آئی ہیں کیاہم جمع نہ کرائیں یہ تو چاہتے ہیں کہ ہم یہ جمع نہ کرائیں، جو چیزیں جمع کی ہیں وہ پیش تو کریں گے، 2 لائن کا بیان آتا ہے تو 6 لائن کا اعتراض آجاتا ہے، ہمیں بیان مکمل نہیں کرنے دیا جارہا، ہمارا بیان خراب کیا جارہا ہے۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسی لئے کہا تھا کہ واجد ضیا کا ایک ہی بار بیان لے لیا جائے، لیکن اس بار یہ سوچ کر آئے ہیں کہ ہم نے یہی کرنا ہے، اگر اعتراض ہمار حق نہیں تو پھر یہاں رہنے کا بھی حق نہیں، میری ذمہ داری ہے کہ اعتراض اٹھاؤں۔ قانونی اعتراض بنتا ہے تو میں 700 صفحات بھی لے سکتا ہوں، یہ جس طرح بیان لکھوا رہے ہیں ایسے حسن،حسین اور مریم تینوں ملزمان لگ رہے ہیں میں صرف واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کون ملزم ہے اور کون گواہ ہے اس ریفرنس میں مریم نواز نہ ملزم ہے نہ گواہ۔ عدالت نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی
Load Next Story