مشرف کیساتھ وہی سلوک ہونا چاہئے جو کسی قانون شکن کیساتھ ہوتا ہے نوازشریف
بلوچستان سمیت ملک بھر میں انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں کیوں کہ انتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہیں۔ نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہئے جو کسی قانون شکن کے ساتھ ہوتا ہے۔
کوئٹہ ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ دنیا یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان میں خواص اورعام آدمی کے لئے قانون مختلف ہیں اور اس کا ثبوت کل اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد دیا گیا جب پرویزمشرف کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد انہیں گرفتار نہیں بلکہ عزت سے ان کے گھر پہنچا دیا گیا، اگر ایک عام آدمی نے کوئی جرم کیا ہوتا تو اس کو کال کوٹھری میں ڈال دیا جاتا لیکن جب عدالت نے مشرف کی گرفتاری کا حکم دیا تو آئی جی اسلام آباد نے انہیں تھانے کی بجائے گھر منتقل کردیا جو عدالتی احکامات کی توہین ہے، انہوں نے کہا کہ اب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ قانون کے آگے سرجھکانا ہے یا قانون کے سامنے کھڑے ہونا ہے، آئین کی اگر عزت صدراوروزیراعظم کرتا ہے تو پھر سب کو کرنی ہوگی چاہے وہ کوئی آمر ہی کیوں نہ ہو۔
صدرمسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بلوچستان سمیت پورے ملک میں انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں کیوں کہ انتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور سردارثنااللہ زہری کے قافلے پرہونے والے حملے کو انتظامیہ ایک ٹیسٹ کیس بناکر تحقیقات کرے۔
نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کی خرابی کی ذمہ داری نام نہاد سابقہ پر بھی عائد ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی عملداری ہر جگہ ہونی چاہئے اورکسی کی بھی ہمت نہ ہو کہ وہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرے۔
کوئٹہ ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ دنیا یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان میں خواص اورعام آدمی کے لئے قانون مختلف ہیں اور اس کا ثبوت کل اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد دیا گیا جب پرویزمشرف کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد انہیں گرفتار نہیں بلکہ عزت سے ان کے گھر پہنچا دیا گیا، اگر ایک عام آدمی نے کوئی جرم کیا ہوتا تو اس کو کال کوٹھری میں ڈال دیا جاتا لیکن جب عدالت نے مشرف کی گرفتاری کا حکم دیا تو آئی جی اسلام آباد نے انہیں تھانے کی بجائے گھر منتقل کردیا جو عدالتی احکامات کی توہین ہے، انہوں نے کہا کہ اب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ قانون کے آگے سرجھکانا ہے یا قانون کے سامنے کھڑے ہونا ہے، آئین کی اگر عزت صدراوروزیراعظم کرتا ہے تو پھر سب کو کرنی ہوگی چاہے وہ کوئی آمر ہی کیوں نہ ہو۔
صدرمسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بلوچستان سمیت پورے ملک میں انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں کیوں کہ انتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور سردارثنااللہ زہری کے قافلے پرہونے والے حملے کو انتظامیہ ایک ٹیسٹ کیس بناکر تحقیقات کرے۔
نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کی خرابی کی ذمہ داری نام نہاد سابقہ پر بھی عائد ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی عملداری ہر جگہ ہونی چاہئے اورکسی کی بھی ہمت نہ ہو کہ وہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرے۔