جولائی تا اپریل تجارتی خسارہ پورے سال کے ہدف سے بھی تجاوز
پاکستان کو رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ (جولائی تااپریل) کی تجارت میں30ارب 21 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 26ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی منفی تجارت سے 14.30 فیصد یا 3ارب 78 کروڑ 10 لاکھ ڈالر زیادہ ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق اپریل کی پاکستانی تجارت میں نسبتاً بہتری آئی، گزشتہ ماہ پاکستانی درآمدات صرف 2.94فیصدبڑھیں اور5ارب 10کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں جو ایک سال قبل اسی ماہ میں 4ارب 96کروڑ 30لاکھ ڈالر تھیں۔
اس کے مقابلے میں ایکسپورٹ میں 18.63 فیصدکانمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور یہ اپریل 2017 میں 1 ارب 79 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں اپریل 2018 میں 2ارب 13کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، درآمدات کی نسبت برآمدات میں نمایاں اضافے کی وجہ سے ماہانہ تجارتی خسارہ 5.97 فیصدسکڑکر2ارب 97کروڑ 60 لاکھ ڈالرتک محدود ہوگیا جو اپریل 2017 میں 3ارب 16کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔
پی بی ایس کے مطابق مارچ کے مقابلے میں بھی گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ 2.39 فیصد گھٹ گیا جبکہ درآمدات 4.39 فیصد اور درآمدات 3.24 فیصد کم رہیں، مارچ میں برآمدات 2 ارب 23 کروڑ 10لاکھ ڈالر، درآمدات 5 ارب 28 کروڑ ڈالر اور تجارتی خسارہ 3 ارب 4 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہاتھا۔
واضح رہے کہ یہ تجارتی خسارہ سال 2017-18 کے لیے 29.4 ارب ڈالر کے نظرثانی شدہ ہدف سے بھی زیادہ ہے جبکہ اصل ہدف 25.7ارب ڈالر تھا۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 10 ماہ کے اندر پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ 13.65فیصد بڑھ کر 19ارب 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2016-17 کے ابتدائی 10 ماہ کے اندر 16ارب 89 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک محدود تھیں، برآمدات کے مقابلے میں جولائی 2017 سے اپریل 2018 تک پاکستانی درآمدات 14.05فیصد بڑھ کر49ارب 41 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پرجا پہنچیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 43ارب 33کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھیں۔