کراچی والے عمران کی صورت میں نیا بانی ایم کیو ایم برداشت نہیں کریں گے بلاول بھٹو
30 سال تک ایم کیو ایم نے جھوٹ بولا اور دھوکا دیا، چیئرمین پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کراچی والےعمران خان کی صورت میں نیا بانی ایم کیوایم برداشت نہیں کریں گے۔
باغ جناح میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 2 دن کے مختصر وقت میں جلسے کی تیاری کی گئی کیوں کہ ہم نے حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کیا اور جلسے کے لیے قانونی تقاضے بھی پورے کیے تھے لیکن پی ٹی آئی نے کراچی کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی انہوں نے ہمارے کارکنوں پر پتھراؤ کیا، ہمارے ٹرک جلائے اور ان کے رہنماؤں کے سیکیورٹی گارڈز نے ہمارے کارنوں پر فائرنگ کی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ 12 مئی 2007ء کو مشرف کے حواریوں نے ہمارے کارکن شہید کیے تھے اور 11 سال بعد مشرف کے دوسرے حواریوں نے ہم پر ایک بار پھر حملہ کیا، پی ٹی آئی ایک اور ایم کیو ایم کی مانند ہے کراچی والے عمران خان کی صورت میں نیا بانی ایم کیو ایم برداشت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 12 مئی کو آزاد عدلیہ کی جدوجہد میں پیپلز پارٹی کے کارکن شہید ہوئے، پیپلز پارٹی کے جیالے چیف جسٹس کے لیے نکلے تھے، دہشت گردوں نے اس کے باوجود ان لوگوں کو نشانہ بنایا، شہدا میں معصوم لوگ، وکیل، اے این پی اور ہمارے کارکن تھے جب کہ ڈکٹیٹر قہقہے لگارہا تھا اور کراچی کے گھروں سے لاشیں اٹھ رہی تھیں، اس صورت حال کا ذمے دار اس وقت کا وزیر داخلہ تھا جواب میئر کراچی ہے جب کہ ہم ان کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے انصاف کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
کوٹا سسٹم بھٹو نہیں لیاقت علی خان کے دور میں نافذ ہوا، بلاول
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں کوٹا سسٹم کا الزام میرے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو پر عائد کیا جاتا ہے لیکن کوٹا سسٹم بھٹو نے نہیں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید لیاقت علی خان نے شروع کیا، کوٹا سسٹم کا پہلا نوٹی فکیشن 1958ء میں اور آخری نوٹی فکیشن بھٹو کے دور حکومت سے قبل 16 جنوری 1977ء کو یحیحیٰ خان کی حکومت میں جاری ہوا، بھٹو نے اس حوالے سے قانون سازی نہیں کی، اس حوالے سے کہنے والے جھوٹ کہتے ہیں اور ان کے پاس ایسا کہنے کی کوئی بنیاد نہیں، ایم کیو ایم والے لسانیت کے نام پر آپ کو گمراہ رکھ کر حکومت کرنا چاہتے ہیں، 20 سال تک کوٹا سسٹم کے نام پر آپ سے جھوٹ بولا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر گھروں میں پانی نہیں آتا تو ذمے دار ایم کیو ایم ہے کیوں کہ ایم کیو ایم کا میئر اربوں روپے ہونے کے باوجود اختیارات نہ ہونے کا رونا روتا ہے، ایم کیو ایم کا ٹولا رکاوٹ بنا ہوا ہے وہ کراچی میں ترقیاتی کام برداشت نہیں کرتا۔
باغ جناح میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 2 دن کے مختصر وقت میں جلسے کی تیاری کی گئی کیوں کہ ہم نے حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کیا اور جلسے کے لیے قانونی تقاضے بھی پورے کیے تھے لیکن پی ٹی آئی نے کراچی کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی انہوں نے ہمارے کارکنوں پر پتھراؤ کیا، ہمارے ٹرک جلائے اور ان کے رہنماؤں کے سیکیورٹی گارڈز نے ہمارے کارنوں پر فائرنگ کی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ 12 مئی 2007ء کو مشرف کے حواریوں نے ہمارے کارکن شہید کیے تھے اور 11 سال بعد مشرف کے دوسرے حواریوں نے ہم پر ایک بار پھر حملہ کیا، پی ٹی آئی ایک اور ایم کیو ایم کی مانند ہے کراچی والے عمران خان کی صورت میں نیا بانی ایم کیو ایم برداشت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 12 مئی کو آزاد عدلیہ کی جدوجہد میں پیپلز پارٹی کے کارکن شہید ہوئے، پیپلز پارٹی کے جیالے چیف جسٹس کے لیے نکلے تھے، دہشت گردوں نے اس کے باوجود ان لوگوں کو نشانہ بنایا، شہدا میں معصوم لوگ، وکیل، اے این پی اور ہمارے کارکن تھے جب کہ ڈکٹیٹر قہقہے لگارہا تھا اور کراچی کے گھروں سے لاشیں اٹھ رہی تھیں، اس صورت حال کا ذمے دار اس وقت کا وزیر داخلہ تھا جواب میئر کراچی ہے جب کہ ہم ان کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے انصاف کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
کوٹا سسٹم بھٹو نہیں لیاقت علی خان کے دور میں نافذ ہوا، بلاول
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں کوٹا سسٹم کا الزام میرے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو پر عائد کیا جاتا ہے لیکن کوٹا سسٹم بھٹو نے نہیں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید لیاقت علی خان نے شروع کیا، کوٹا سسٹم کا پہلا نوٹی فکیشن 1958ء میں اور آخری نوٹی فکیشن بھٹو کے دور حکومت سے قبل 16 جنوری 1977ء کو یحیحیٰ خان کی حکومت میں جاری ہوا، بھٹو نے اس حوالے سے قانون سازی نہیں کی، اس حوالے سے کہنے والے جھوٹ کہتے ہیں اور ان کے پاس ایسا کہنے کی کوئی بنیاد نہیں، ایم کیو ایم والے لسانیت کے نام پر آپ کو گمراہ رکھ کر حکومت کرنا چاہتے ہیں، 20 سال تک کوٹا سسٹم کے نام پر آپ سے جھوٹ بولا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر گھروں میں پانی نہیں آتا تو ذمے دار ایم کیو ایم ہے کیوں کہ ایم کیو ایم کا میئر اربوں روپے ہونے کے باوجود اختیارات نہ ہونے کا رونا روتا ہے، ایم کیو ایم کا ٹولا رکاوٹ بنا ہوا ہے وہ کراچی میں ترقیاتی کام برداشت نہیں کرتا۔