ویسٹ زون میں پولیس کی کارروائی 9 ماہ کی مغوی بچی بازیاب
اغواکارشکار پور کے رہائشی ہیں،کراچی آنے کے بعد وہ حبیب زادہ کی گاڑی کرایے پرحاصل کرتے تھے،اسی طرح جان پہچان ہوئی
ویسٹ زون انویسٹی گیشن پولیس ٹیم نے 9 ماہ کی مغوی بچی کو بازیاب کر کے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ زون ون ذیشان صدیقی نے بتایا ہے کہ سائٹ اے تھانے کی حدود باوانی چالی سے گزشتہ ماہ 29 اپریل کو اغوا کی جانے والی 9 ماہ کی مرحبا کو انویسٹی گیشن پولیس نے بازیاب کرکے اغوا میں ملوث ملزم فیصل سمیر اوراس کی اہلیہ سیما فیصل کوگرفتارکرلیا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اغوا کا مقدمہ مغویہ بچی کے والد حبیب زادہ کی مدعیت میں درج کیا تھا جوکہ رینٹ اے کار کا کام کرتا ہے جبکہ دونوں ملزمان شکار پورکے رہائشی ہیں اورکراچی آنے کے بعد وہ حبیب زادہ کی گاڑی کوکرایے پر حاصل کرتے تھے اور اس طرح سے دونوں میاں بیوی نے حبیب زادہ سے قریبی تعلقات استوار کر کے اس کا اعتماد حاصل کیا اور اکثر وہ بچی کو بھی اپنے ساتھ گھمانے کے لیے لے جاتے تھے اور واپس گھر چھوڑ دیا کرتے تھے۔
گزشتہ ماہ 29 اپریل کو ملزمان منصوبہ بندی کے ساتھ آئے اور بچی کو گھمانے کا بہانہ بنا کر لے گئے جس کے بعد انھوں نے اپنا فون بند کر دیا تاہم انویسٹی گیشن پولیس ملزمان کی تلاش میں مسلسل چھاپے مارتی رہی اس دوران خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے 11 مئی کو لکی گیٹ تھانہ شکار پور کی حدود میں کامیاب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو گرفتار کر کے مغویہ بچی مرحبا کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
ایس آئی او سائٹ اے پولیس شاہد کا کہنا ہے کہ گرفتار میاں بیوی خود بے اولاد ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ بچی ان کے والد نے انھیں خود دی تھی۔ گیشن پولیس نے بازیاب کرکے اغوا میں ملوث ملزم فیصل سمیر اوراس کی اہلیہ سیما فیصل کوگرفتارکرلیا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اغوا کا مقدمہ مغویہ بچی کے والد حبیب زادہ کی مدعیت میں درج کیا تھا جوکہ رینٹ اے کار کا کام کرتا ہے جبکہ دونوں ملزمان شکار پورکے رہائشی ہیں اورکراچی آنے کے بعد وہ حبیب زادہ کی گاڑی کوکرایے پر حاصل کرتے تھے اور اس طرح سے دونوں میاں بیوی نے حبیب زادہ سے قریبی تعلقات استوار کر کے اس کا اعتماد حاصل کیا اور اکثر وہ بچی کو بھی اپنے ساتھ گھمانے کے لیے لے جاتے تھے اور واپس گھر چھوڑ دیا کرتے تھے۔
گزشتہ ماہ 29 اپریل کو ملزمان منصوبہ بندی کے ساتھ آئے اور بچی کو گھمانے کا بہانہ بنا کر لے گئے جس کے بعد انھوں نے اپنا فون بند کر دیا تاہم انویسٹی گیشن پولیس ملزمان کی تلاش میں مسلسل چھاپے مارتی رہی اس دوران خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے 11 مئی کو لکی گیٹ تھانہ شکار پور کی حدود میں کامیاب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو گرفتار کر کے مغویہ بچی مرحبا کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
ایس آئی او سائٹ اے پولیس شاہد کا کہنا ہے کہ گرفتار میاں بیوی خود بے اولاد ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ بچی ان کے والد نے انھیں خود دی تھی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ زون ون ذیشان صدیقی نے بتایا ہے کہ سائٹ اے تھانے کی حدود باوانی چالی سے گزشتہ ماہ 29 اپریل کو اغوا کی جانے والی 9 ماہ کی مرحبا کو انویسٹی گیشن پولیس نے بازیاب کرکے اغوا میں ملوث ملزم فیصل سمیر اوراس کی اہلیہ سیما فیصل کوگرفتارکرلیا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اغوا کا مقدمہ مغویہ بچی کے والد حبیب زادہ کی مدعیت میں درج کیا تھا جوکہ رینٹ اے کار کا کام کرتا ہے جبکہ دونوں ملزمان شکار پورکے رہائشی ہیں اورکراچی آنے کے بعد وہ حبیب زادہ کی گاڑی کوکرایے پر حاصل کرتے تھے اور اس طرح سے دونوں میاں بیوی نے حبیب زادہ سے قریبی تعلقات استوار کر کے اس کا اعتماد حاصل کیا اور اکثر وہ بچی کو بھی اپنے ساتھ گھمانے کے لیے لے جاتے تھے اور واپس گھر چھوڑ دیا کرتے تھے۔
گزشتہ ماہ 29 اپریل کو ملزمان منصوبہ بندی کے ساتھ آئے اور بچی کو گھمانے کا بہانہ بنا کر لے گئے جس کے بعد انھوں نے اپنا فون بند کر دیا تاہم انویسٹی گیشن پولیس ملزمان کی تلاش میں مسلسل چھاپے مارتی رہی اس دوران خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے 11 مئی کو لکی گیٹ تھانہ شکار پور کی حدود میں کامیاب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو گرفتار کر کے مغویہ بچی مرحبا کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
ایس آئی او سائٹ اے پولیس شاہد کا کہنا ہے کہ گرفتار میاں بیوی خود بے اولاد ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ بچی ان کے والد نے انھیں خود دی تھی۔ گیشن پولیس نے بازیاب کرکے اغوا میں ملوث ملزم فیصل سمیر اوراس کی اہلیہ سیما فیصل کوگرفتارکرلیا۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے اغوا کا مقدمہ مغویہ بچی کے والد حبیب زادہ کی مدعیت میں درج کیا تھا جوکہ رینٹ اے کار کا کام کرتا ہے جبکہ دونوں ملزمان شکار پورکے رہائشی ہیں اورکراچی آنے کے بعد وہ حبیب زادہ کی گاڑی کوکرایے پر حاصل کرتے تھے اور اس طرح سے دونوں میاں بیوی نے حبیب زادہ سے قریبی تعلقات استوار کر کے اس کا اعتماد حاصل کیا اور اکثر وہ بچی کو بھی اپنے ساتھ گھمانے کے لیے لے جاتے تھے اور واپس گھر چھوڑ دیا کرتے تھے۔
گزشتہ ماہ 29 اپریل کو ملزمان منصوبہ بندی کے ساتھ آئے اور بچی کو گھمانے کا بہانہ بنا کر لے گئے جس کے بعد انھوں نے اپنا فون بند کر دیا تاہم انویسٹی گیشن پولیس ملزمان کی تلاش میں مسلسل چھاپے مارتی رہی اس دوران خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے 11 مئی کو لکی گیٹ تھانہ شکار پور کی حدود میں کامیاب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو گرفتار کر کے مغویہ بچی مرحبا کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
ایس آئی او سائٹ اے پولیس شاہد کا کہنا ہے کہ گرفتار میاں بیوی خود بے اولاد ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ بچی ان کے والد نے انھیں خود دی تھی۔